پاکستان (جیوڈیسک) پاکستان نے رواں مالی سال انتیس ارب ڈالر مالیت کا برآمدی ہدف مقرر کیا ہے لیکن دس ماہ میں صرف انیس ارب کی برآمدات ہوپائی ہیں۔کراچی فیڈریشن ہائوس کراچی میں برآمدی مشکلات پر منعقدہ اجلاس ہوا ۔ اجلاس کے دوران بتایا گیا کہ مالی سال کے برآمدی حدف انتیس ارب میں سے دس ماہ کے دوران محض انیس ارب حاصل ہوسکا ہے۔ تاجروں کے اندازے ہیں کہ رواں سال ملکی برآمدات اکیس ارب ڈالر سے زیادہ نہ ہوسکے گا۔
امن وامان کی خراب صورتحال اور توانائی بحران اس کارکردگی کی اہم وجوہات ہیں۔ تاہم تاجروں کا کہنا ہیکہ بیورو کریسی میں ایسے لوگ ہے جو تجارت کے لئے مشکلات پیدا کرتے ہیں۔یہ پالیسیاں بناتے ہیں لیکن ان پر عمل درآمد نہیں ہونے دیتے۔
منی بجٹ میں زیرو ریٹڈ سیکٹر کی برآمدی ترسیلات پر ودھ ہولڈنگ ٹیکس اور زیرو ریٹڈ سیکٹر پر دو فیصد سیلز ٹیکس شرح عائد کرنیکے ارادے پر شدید تنقید کی۔ تاجروں کا کہنا تھا کہ حالات اس نہج پر پہنچ چکے ہیں جہاں تاجر مایوس ہو کر نئی حکومت پر نظریں جمائے بیٹھا ہے۔ چھ جون کو پیش کئے جانے والے بجٹ کے لئے کاروباری طبقے سے مشاورت نہیں ہورہی لیکن پھر بھی آنے والوں سے تاجر پرامید ہے۔