برسوں کے بعد کل اپنا خیال سا ہوا
Posted on February 10, 2014 By Majid Khan آپکی شاعری
Anwar Jamal Farooqi
برسوں کے بعد کل اپنا خیال سا ہوا
پھر دیکھا جو آئینہ تو ملال سا ہوا
برگ آوارہ بھی کئی میری طرح تھے دربدر
تنہا نہں ہوں میں شہر میں یہ احتمال سا ہوا
وہ رو رہا تھا میرے خدو خال دیکھ کر
اور میں بھی ٹوٹ گیا جب وہ نڈھال سا ہوا
کئی رانجھے بک گئے یہاں مٹی کے مول سائیں
کئ فرہاد تھے جن کے تیشہ کو زوال سا ہوا
گو ہم نے کاٹ تولی ہے شب ہجر انور جمال
کیونکر کٹی یہ سوچنا اب محال سا ہوا
شاعر : انور جمال فاروقی
by Majid Khan
Nasir Mehmood - Chief Editor at GeoURDU.com