یمن (جیوڈیسک) اطلاع کے مطابق یمنی شہر عدن میں ایک کار بم خود کش دھماکے میں ابتدائی معلومات کے مطابق 60 افراد ہلاک جبکہ 60 زخمی ہو گئے ہیں۔
ہلاکتوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے تو اس حملے کی ذمہ داری تا حال کسی نے قبول نہیں کی۔
دوسری جانب یمن مذاکرات میں شرکت کرنے والے حوثی وفد نے معزول صدر علی عبداللہ صالح کے حامیوں کے ساتھ مل کر قائم کردہ اعلی سیاسی کونسل کو تسلیم کروانے کے زیر مقصد عراق، لبنان اور ایران پر مبنی دوروں کا آغاز کر دیا ہے۔
حوثی وفد کے صدر اور ترجمان محمد عبدالسلام نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویئٹر پر اپنے پیغام میں عراقی دارالحکومت بغداد پہنچنے کی اطلاع دیتے ہوئے کہا کہ ‘یہ ایک سرکاری دورہ’ ہے۔
دوسری جانب صالح کے حامیوں نے اس دورے کو ‘تاریک اور اچانک’ کے طور پر بیان کرتے ہوئے اس وفد میں شامل نہ ہونے کا اعلان کیا ہے۔
یاد رہے کہ یمن میں حوثیوں اور معزول لیڈر صالح کی سیاسی جماعت کی عمومی عوامی کانگریس نے 28 جولائی کو سرکاری امور کو چلانے کے زیر مقصد اعلی سیاسی کونسل کو قائم کرنے کا اعلان کیا تھا، تا ہم اسے عالمی برادری نے تسلیم نہیں کیا۔
اقوام متحدہ میں یمن کے خصوصی نمائندے اسماعیل ولید شیخ احمد کی صالح اور حوثیوں کے وفد میں جگہ پانے والی شخصیات کے ساتھ امریکی وزیر خارجہ جان کیری کی جانب سے یمن کے بحران کے حل کے لیے تجویز کردہ روڈ میپ اور مذاکرات ٹور میں تیاری کے دائرہ کار میں ملاقات متوقع ہے۔