کراچی: جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا ہے کہ پاکستان حکومت کو چاہیے کہ اعلیٰ سطح پر او آئی سی کا اجلاس طلب کرے اور تمام اسلامی ممالک کے سربراہان کے سامنے یمن میں ثالثی کے کردار ادا کرنے پر زور دے۔
پاکستان ایٹمی طاقت کی حامل اسلامی ریاست ہے، اور پاک فوج ایک مستحکم ادارہ، یمن کے معاملے کو فوج کے حوالے کرنے سے پہلے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں لایا جائے اور عوامی نمائندوں ، سینیٹ کے ارکان اور تمام افواج کے نمائندوں سے گفتگو کی جائے اور کثرت رائے سے فیصلہ لیا جائے۔
جمعیت علماء پاکستان اس بات کی اشد ضرورت محسوس کرتی ہے کہ یمن کے معاملے پر وقت ضائع نہ کیا جائے بلکہ تمام مسلم قوم کی بقاء کے حق میں بہتر مشورہ لے کر جلد عمل درآمد کیا جائے، ، جمعیت علماء پاکستان کے اعلیٰ سطح اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ پاکستان میں جمہوری حکومت قائم ہے ، یمن کے معاملے پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلایا جائے، اسمبلی اور سینیٹ دونوں میں قراراد پیش کر کے قوم کو اعتماد میں لیا جائے ، جو بھی حرمین شریفین کی جانب سے میلی آنکھ سے دیکھے گا اسے پاک فوج سے پہلے پاکستان کی عوام جواب دیگی۔