صنعا (جیوڈیسک) وسطی یمن میں خودکش حملے کے نتیجے میں 33 افراد ہلاک اور گورنر سمیت درجنوں زخمی ہو گئے۔
مقامی قبیلے کی جانب سے ربیع الاول کے حوالے سے ثقافتی سینٹر میں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں لوگوں کی بڑی تعداد شریک تھی جب کہ اسی دوران حجاب پہنا خودکش حملہ آور اندرداخل ہوا اور خود کو دھماکے سے اڑا لیا جس کے نتیجے میں 33 افراد ہلاک اور صوبہ اِب کے گورنر سمیت درجنوں زخمی ہوگئے، حملے کی ذمہ داری کسی تنظیم نے قبول نہیں کی تاہم حکام کا کہنا ہے کہ تقریب کو فرقہ وارانہ بنیاد پرنشانہ بنایا گیا۔
خودکش حملے کے بعد پولیس اور ریسکیو ٹیموں نے موقع پر پہنچ کر لاشوں اور زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کر دیا جہاں انہیں طِبی امداد فراہم کی جارہی ہے تاہم اسپتال حکام کے مطابق زخمیوں میں سے بعض کی حالت انتہائی تشویشناک ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔