صنعا (جیوڈیسک) یمنی پارلیمنٹ نے ڈرون حملوں پر پابندی لگانے کا قانون منظور کر لیا، دوسری طرف ڈرون حملے میں مرنے والوں کے ورثا نے امریکہ سے معافی کا مطالبہ کر دیا ہے۔
یمن کی پارلیمنٹ نے ملک میں ہونے والے امریکی ڈرون حملوں کو ملکی سلامتی کی خلاف ورزی قرار دے دیا، بحث کے دوران ارکان پارلیمنٹ کا کہنا تھا کہ ہر یمنی شہری کی سلامتی اور ملکی فضائی حدود کی حفاظت حکومت کی ذمہ داری ہے جس سے کسی صورت کوتاہی نہیں برتی جائے گی۔
پابندی کا قانون شادی کی تقریب پر ہونے والے حملے کے بعد منظور کیا گیا جس میں سترہ افرد ہلاک ہو گئے تھے۔ مرنے والوں میں زیادہ تر عام شہری تھے، حملے کے بعد یمن کی سپریم سیکورٹی کمیٹی کی جانب سے بیان دیا گیا کہ واقعے میں القاعدہ کا مقامی رہنما مارا گیا ہے۔
دوسری طرف واقعے کے بعد سیکٹروں شہریوں نے حکومت اور ڈرون حملوں کے خلاف مظاہرہ کیا اور ڈرون حملوں پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا تھا۔