صنعاء (جیوڈیسک) یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف بمباری مسلسل تیسرے روز بھی جاری ہے جب کہ امریکا کے بعد برطانیہ نے بھی فضائی آپریشن میں سعودی عرب کی حمایت کا اعلان کر دیا ہے۔
سعودی عرب کی قیادت میں عرب اتحاد کی جانب سے مسلسل تیسرے روز بھی یمن میں حوثی باغیوں کے ٹھکانوں پر شدید بمباری کی گئی جب کہ کشیدہ صورت حال کے باعث یمن کو نو فلائی زون قرار دے دیا گیا ہے۔
امریکی صدر باراک کے بعد برطانوی وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے بھی سعودی فرمان سلمان بن عبدالعزیز سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا اور انہیں مکمل حمایت کی یقین دہائی کرائی ہے۔
دوسری جانب حوثی باغیوں کی پیش قدمی بھی جاری ہے جس کے بعد یمن کے ایئرپورٹس بند، بندر گاہیں سیل اور راستے غیر محفوظ ہونے سے 2 ہزار پاکستانیوں سمیت ہزاروں غیر ملکی محصور ہو کر رہ گئے ہیں، صنعاء میں پھنسے پاکستانیوں کو محفوظ طریقے سے وطن لانے کے لئے تما م پاکستانیوں کو ’پاکستان اسکول‘ میں جمع ہونے کی ہدایات کی گئی ہیں جہاں سے ان کی وطن واپسی کے اقدامات کئے جائیں گے۔
وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے یمن میں پھنسے پاکستانیوں کی واپسی کے لئے 2 طیارے بھیجنے کی ہدایت کی ہے۔ اقوام متحدہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یمن میں جنگ سے انسانی المیے کے خطرات پیدا ہو گئے ہیں۔
جب کہ ایک کروڑ کی آبادی غذائی قلت کا شکار ہو رہی ہے۔ سڑکوں پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں ہیں جبکہ پٹرول بھی نایاب ہو گیا ہے۔