صنعا (جیوڈیسک) یمن کی حکومت نے ملک میں امن کے لیے ایران کی طرف سے اقوام متحدہ میں پیش کردہ چار نکاتی امن منصوبہ مسترد کر دیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایران نے اقوام متحدہ میں یمن میں قیام امن کے لئے غیر ملکی حملوں کے خاتمے، فوری جنگ بندی متاثرین جنگ کے لئے امداد اور مشترکہ قومی حکومت کے قیام پر مشتمل چار نکاتی امن منصوبہ پیش کیا تھا جسے یمنی حکومت نے مسترد کردیا ہے۔ یمنی حکومت کے ترجمان راجیشن بدی کا کہنا ہے کہ ہم ایران کے اس اقدام کو مسترد کرتے ہیں کیونکہ امن تجاویز سیاسی چال ہے۔
دوسری جانب یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف سعودی اتحاد کے ترجمان بریگیڈیر اسیری نے دعویٰ کیا ہے کہ دارالحکومت صنعا سے ملیشیا مسلح ہوکر شمال کی جانب بڑھ رہی ہیں اور اتحادی فوج ان کا پیچھا کر رہی ہے۔
حوثی باغی اور ان کے حامی گروہ سعودی عرب کی جنوبی سرحد پر کارروائی کا ارادہ رکھتے ہیں جہاں سعودی زمینی فوج کے ساتھ ان کی جھڑپیں بھی ہوئی ہیں، انِ جھڑپوں میں ایک سعودی فوجی ہلاک ہواہے۔