یمن کے مسئلہ پر پاکستان کے ثالثی کے کردار کا خیر مقدم کیا جائے گا۔ مجلس وحدت مسلمین

MWM

MWM

یمن کے مسئلے پر پاکستان کی طرف سے ثالثی کے ہر فیصلے کا خیر مقدم کیا جائے گا۔ ہمیں فریق نہیں بننا چاہیے یہی وقت کی ضرورت بھی ہے اور ہمارے داخلی مسائل کا تقاضہ بھی۔ دوسروں کی لگائی ہوئی میں آگ میں کودنا دانشمندی نہیں بلکہ اسے بجھانے کی کوشش کرنا سمجھداری ہے۔تحفظ حرمین کے نام پر ملک میں کنفوژن پیدا کر کے فرقہ واریت کی راہ ہموار کرنے کی دانستہ کوشش کی جارہی ہے جسے دانشمندانہ او ر بابصیرت فیصلوں سے شکست دینا ہو گی۔

۔ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ اصغر عسکری نے ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی آفس سے جاری اپنے ایک بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا سعودیہ سالمیت و بقا کے نام پر واویلا کرنے والے اس حقیقت سے بخوبی آگاہ ہیں کہ یمن اور سعودی تنازعہ میں پیشقدمی اور جارحیت میں پہل کس کی طرف سے ہوئی۔

یمن کے معصوم لوگوں پر آگ کے گولے برسا کر بربریت کی ایک نئی تاریخ رقم کی گئی ہے۔انہوں نے کہا حرمین شریفین کا تقدس دنیا بھر کے مسلمانوں کو اپنی جان سے بھی زیادہ عزیز ہیں۔ کوئی بھی مسلم ملک مقامات مقدسہ کی طرف میلی آنکھ سے دیکھنے کی جرات بھی نہیں کر سکتا ۔ سعودیہ کو دراصل اپنے مفادات کے لالے پڑے ہوئے ہیں اور اس لیے وہ یمن کے خلاف منفی پروپیگنڈے میں مصروف ہے۔

علامہ عسکری نے انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں ،اقوام متحدہ اوراو آئی سی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ سعودیہ کی طرف سے یمن پر جاری بمباری کو فوری بند کرائیں تاکہ معصوم بے گناہ انسانی جانوں کے ضیاع کو روکا جا سکے۔