یمن (جیوڈیسک) مصر کی نیشنل ڈیفنس کونسل نے ملک سے باہر سرگرم مصری فوج کی مختلف محاذوں پر قیام میں توسیع کی منظوری دیتے ہوئے یمن میں بھی اپنی فوج کے قیام میں توسیع کا اعلان کیا ہے۔
گذشتہ روز صدر عبدالفتاح السیسی کی زیر صدارت نیشنل ڈیفنس کونسل کے اجلاس میں طے کیا گیا کہ یمن میں باغیوں کے خلاف سعودی عرب کی قیادت میں جاری ’فیصلہ کن طوفان‘ میں مصری فوج موجود رہے گی۔ اجلاس میں کہا گیا کہ خلیج عرب، بحر احمر اور باب المندب کے تحفظ کے لیے مصری فوج کے قیام میں توسیع مصر کی قومی سلامتی کا حصہ ہے۔
خیال رہے کہ مصر میں بیرون ملک افواج کی تعیناتی کی گنجائش موجود ہے مگر دستور کی دفعہ 152 کے تحت بیرون ملک کسی فوجی مہم جوئی میں فوج کی شمولیت کے لیے مسلح افواج کی سپریم کونسل، کابینہ اور نیشنل ڈیفنس کونسل کی طرف سے منظوری لازمی قرار دی جاتی ہے۔
صدر السیسی کی زیرصدارت ڈیفنس کونسل کے اجلاس میں ملک کی داخلی سلامتی، دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ، جزیرہ نما سیناء میں شورش پر قابو پانے کے امور پر بات چیت کی گئی۔ اس کے علاوہ اجلاس میں خطے کے سلگتے مسائل اور عالمی سطح کے اہم تنازعات پر بھی غور کیا گیا۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ مصر علاقائی تنازعات کے حل کے لیے کوششیں جاری رکھے گا۔ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف اندرون اور بیرون ملک مہم جاری رکھی جائے گی اور مملکت کے تمام داخلی راستوں کی نگرانی بڑھائی جائے گی۔