یمن (اصل میڈیا ڈیسک) یمن میں ایرانی حمایت یافتہ شیعہ مسلک کے دہشت گردوں کی جانب سے عوام پر جنگ مسلط کرنے، خواتین کی آبرو ریزی ، ان کی گرفتاریوں اور تشدد کے بعد شیعہ افکار ونظریات کے فروغ کے لیے ایک نیا حربہ استعمال کرنے کا انکشاف کیا گیا ہے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق حوثی ملیشیا نے اپنے زیرتسلط علاقوں میں خواتین کو دبائو میں رکھنے کے لیے “زینبیات” کی نام سے ایک تنظیم کر رکھی ہے۔ اس تنظیم میں شامل خواتین کو اسلحہ چلانے اور دیگر جنگی اور حربی طریقوں کی باقاعدہ تربیت دی جاتی ہے۔ انہیں باقاعدہ جنگی مقاصد کے لیے استعمال کیا جاتا رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق حوثی ملیشیا نے زینبیات ملیشیا کے بعد اب “فاطمیات” نامی ایک نئی تنظیم قائم کی ہے۔ یہ تنظیم بھی خواتین پر مشتمل ہے مگر اس کا طریقہ واردات مختلف ہے۔ فاطمیات ملیشیا ان خواتین شیعہ مبغلین پرمشتمل ہے جو ملک میں شیعہ مسلک کی تعلیمات کی تبلیغ اور ترویج کررہی ہیں۔
اس سے قبل خواتین کی گرفتاریوں، ان پر تشدد، ان کی پکڑھ دھکڑ کے کے لیے زینبیات نامی ایک تنظیم تشکیل دی گئی مگر اب فاطمیات نامی ایک خفیہ تنظیم کا قیام عمل میں لایا گیا جس کا مقصد شیعہ مسلک کے افکار ونظریات کی تبلیغ کرنا ہے۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ نے با خبر ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ گذشتہ تین ہفتوں کے دوران حوثی ملیشیا کے سربراہ عبدالملک الحوثی کی قریبی خواتین کو غیرمعمولی انداز میں صنعا اور دوسرے علاقوں میں متحرک دیکھا گیا ہے۔ حوثیوں کی مقرب عورتیں فاطمیات نامی ایک نئی تنظیم کی تشکیل کے لیے سرگرم رہی ہیں اور حالیہ ایام میں انہوں نے دوسری خواتین کو بھی اس تنظیم میں شامل ہونے کے لیے قائل کرنے کی مہم شروع کی ہے۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ حوثی خواتین کو زینبیات ملیشیا کی خواتین کے گھروں میں آتے جاتے دیکھا۔ اس کےعلاوہ انہیں دارس، المطار کالونی، سعوان، مذبح اور السنینہ کے مقامات میں خواتین کو جمع کرکے ان پراپنے فکری اور نظریات اثرات مسلط کرنے کے لیے انہیں لیکچر دینا شروع کیے ہیں۔