صنعاء (جیوڈیسک) یمن کے دارالحکومت صنعاء کے وسط میں حوثی ملیشیا کے ایک وزیر کے قافلے پر نامعلوم مسلح افراد نے میزائل حملہ کیا۔
سنہ 2014ء کے آخر سے صنعاء پر حوثی باغیوں کا قبضہ ہے اور انہوںنے دارالحکومت سمیت کئی شہروں میں نام نہاد حکومت قائم کر رکھی ہے۔ عالمی برادری حوثیوں کی حکومت تسلیم نہیں کرتی۔
مقامی ذرائع نے بتایا کہ ہفتے کے روز حوثی حکومت کے وزیر صحت طہ المتوکل کے قافلے پر قاتلانہ حملہ کیا گیا تاہم وہ اس حملے میں محفوظ رہے البتہ میزائل حملے میں ان کے متعدد ساتھی اور ایک عام شہری زخمی ہو گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ حوثی لیڈر عبدالملک الحوثی کے قریبی عزیز طہ المتوکل کو نامعلوم افراد نے’لو’ میزائل سے نشانہ بنایا۔ یہ واقعہ صنعاء کے وسط میں فج عطان کے مقام پر پیش آیا تاہم حوثی وزیر اس حملے میں بال بال بچ گئے۔
خیال رہے کہ حوثی ملیشیا نے مئی 2018ءکو طہ متوکل کو وزیرصحت کےعہدے پر تعینات کیا تھا۔ طہ متوکل کا شمار حوثیوں کے ایک متنازع مبلغ کے طورپر ہوتا ہے۔ طہ متوکل حوثی لیڈر عبدالملک الحوثی کا قریبی عزیز اور بہنوئی ہے۔ وہ مساجد میں تقاریر کے ذریعے حوثی ملیشیا کی حمایت اور حکومت کے خلاف پروپیگنڈہ کرتا رہا ہے۔