الحدیدہ (جیوڈیسک) یمن میں حوثی باغیوں کے زیر تسلط الحدیدہ بندرگاہ کا قبضہ دوبارہ حاصل کرنے کے لیے سعودی اتحادی فوج اور باغیوں کے درمیان گھمسان کی جنگ جاری ہے۔
یمن میں حوثی باغیوں سے الحدیدہ بندرگاہ کا کنٹرول واپس لینے کے لیے سعودی عرب اور اتحادی فوجوں نے پیش قدمی کی جس پر باغیوں کی جانب سے سخت مزاحمت کا سامنا ہے۔ الحدیدہ شہر کی بندرگاہ پر دونوں اطراف سے گولہ باری اور فائرنگ کا سلسلہ جاری ہے۔
الحدیدہ یمن کا چوتھا بڑا شہر ہے جس کی آبادی 4 لاکھ کے لگ بھگ ہے۔ بندرگاہ کے حصول کے لیے جاری جنگ کا آغاز منگل اور بدھ کی درمیانی شب ہوا جس کے باعث مقامی آبادی کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ سعودی اتحادی فوج نے بندرگاہ پر واقع باغیوں کے ٹھکانے پر بمباری حکومت کی جانب سے باغیوں کو دی گئی ڈیڈ لائن کے ختم ہونے کے بعد کی۔
واضح رہے کہ باغیوں کو اسلحہ اور اجناس کی فراہمی کا واحد ذریعہ الحدیدہ کی بندرگاہ ہی ہے جو تین سال سے مکمل طور پر باغیوں کے قبضے میں ہے جب کہ محصور عوام کو امداد پہنچانے کے لیے بھی یہی بندرگاہ استعمال کی جاتی ہے اس لیے سعودی اتحادی فوج اور حکومت نے باغیوں کو بندرگاہ خالی کرنے کی ڈیڈ لائن دی تھی۔