کراچی (جیوڈیسک) یمن کے شہر حدیدہ میں پھنسے پاکستانیوں کو پی آئی اے کی خصوصی پرواز پی کے 7002 کے ذریعے کراچی پہنچایا گیا۔
وزیراعظم کی خصوصی ہدایت پر شاہ محمد شاہ اور ہمایوں خان ایئرپورٹ پہنچے اور یمن سے آئے پاکستانیوں کا استقبال کیا اور انھیں وطن واپسی پر خوش آمدید کہا۔
یمن سے آنے والی پرواز صبح 3 بجے کراچی سے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد پہنچے گی جہاں وزیر اطلاعات پرویز رشید اور طارق فضل چودھری پاکستانیوں کا استقبال کریں گے۔ واضع رہے کہ وزیراعظم نے یمن میں پھنسے پاکستانیوں کی فوری واپسی کیلئے ہدایات جاری کی تھیں۔
وزیراعظم نے آئندہ 48 گھنٹوں کے اندر مزید جہاز یمن بھیجنے کی ہدایات جاری کر دی ہیں تاکہ وہاں محصور پاکستانیوں کو جلد از جلد واپس وطن لایا جا سکے۔ دوسری جانب صنعاء سے انخلاء کے بعد عدن میں محصور پاکستانیوں کی اُمید بھی بندھنے لگی ہے۔ 150 پاکستانیوں کو زمینی راستے سے المکلا منتقل کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ 31 مارچ کو دوسرا طیارہ 250 پاکستانیوں کو وطن واپس لائے گا۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق عدن میں محصور پاکستانیوں کو نکالنے کے لئے پاک بحریہ کا جہاز روانہ ہو چکا ہے۔ عدن کی بندرگاہ کے ذریعے پاکستانیوں کا انخلاء ممکن ہے۔ دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ عدن میں محصور 150 پاکستانیوں کو زمینی راستے سے المکلا منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے کیونکہ عدن ائیرپورٹ تک رسائی ممکن نہیں تاہم المکلا میں امن وامان کی صورت حال تسلی بخش ہے جہاں کے دونوں ہوائی اڈوں سے پرواز ممکن ہے۔
المکلا میں بھی موجود پاکستانیوں سے رابطہ کیا جا رہا ہے۔ 31 مارچ کو پی آئی اے کا دوسرا طیارہ 250 پاکستانیوں کو لے کر وطن لوٹے گا۔ ادھر صنعاء کی سنٹرل جیل اس وقت باغیوں کے قبضے میں ہے۔ جیل میں اس وقت گیارہ پاکستانی قید ہیں جن کا کہنا ہے کہ باغی انہیں مارتے اور ذبح کرنے کی دھمکیاں دیتے ہیں۔ دنیا نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ایک قیدی عبدالرحمان نے بتایا کہ بلوچستان، کراچی اور پشاور سے تعلق رکھنے والے 11 ماہی گیر جیل میں قید ہیں۔
انہیں سمندری حدود کی خلاف ورزی پر گرفتار کیا گیا تھا۔ تمام قیدی آزاد کر دیئے گئے ہیں صرف پاکستانی قید ہیں۔ باغی انہیں مارتے اور ذبح کرنے کی دھمکیاں دیتے ہیں۔ قیدی عبدالرحمان کا کہنا ہے کہ انہیں کھانے تک کے لئے کچھ نہیں دیا جاتا جبکہ علاج کی بھی کوئی سہولت نہیں ہے۔ وہ پریشان ہیں، ان کی مدد کی جائے کیونکہ ان کی جانیں خطرے میں ہیں۔