جوہانسبرگ (جیوڈیسک) “یواین” مندوب گریفیتھ نے “ٹوئٹر” پر پوسٹ کردہ ایک بیان میں کہا کہ یمن میں سایس عمل کی بحالی کے لیے چھ دسمبر سے سویڈن میں اقوام متحدہ کی سرپرستی میں مذاکرات شروع ہوں گے۔
انہوں نے یمن کے متحارب فریقین کو مذاکرات کی میز پرلانے کے لیے سویڈن کی طرف سے میزبانی پر اسٹاک ہوم کا شکریہ ادا کیا۔ اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے کویت کی جانب سے حوثیوں کے وفد کو سفری سہولت فراہم کرنے پر کویتی قیادت کا بھی شکریہ ادا کیا۔
ادھر یمنی حکومت کا وفد بدھ کے روز جوہانسبرگ کے تاریخی محل میں پہنچ گیا ہے جہاں وہ آج جمعرات کو باغیوں سےبات چیت کرے گا۔
قبل ازیں یمن صدر کے پرنسپل سیکرٹری ڈاکٹر عبداللہ العلیمی نے ایک بیان میں کہا تھا کہ بدھ کو حکومت کا وفد حوثیوں سے ہونے والے مذاکرات میں شرکت کے لیے سویڈن روانہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سویڈن میں ہونے والی بات چیت کی کامیابی کے امکانات ہیں، تاہم ان کا کہنا تھا کہ حوثیوں کے ساتھ مذاکرات کی شرائط میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی ہے۔ حوثیوں کو وہ تین شرائط ماننا ہوں گی جن کا پہلے بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔حوثیوں کو بغاوت کے خاتمے کے لیے مستقل امن کی تجاویز کو قبول کرناہوگا۔
ادھر العربیہ کے نامہ نگار نے بتایا ہے کہ یمنی وزیر خارجہ خالد الیمانی کی قیادت میں اعلیٰ اختیاراتی وفد بدھ کو اس وقت سویڈن روانہ ہوا جب اس بات کی تصدیق ہوگئی کہ حوثی باغیوں کا وفد بھی مذاکرات کے لیے سویڈن روانہ ہوگیا ہے۔