تعز (جیوڈیسک) یمن میں جاری لڑائی کے خاتمے کے حوالے سے سویڈن کی میزبانی میں ہونے والے مذاکرات کے نتائج آج شام سلامتی کونسل کے اجلاس میں بحث کے لیے پیش کیے جا رہے ہیں۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق یمن کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی مارٹن گریفیتھ سلامتی کونسل کو یمن میں قیام امن کے لیے ہونے والے مذاکرات کے نتائج پر بریفنگ دیں گے۔
قبل ازیں جمعرات کو اقوام متحدہ نے یمن کے متحارب فریقین کے درمیان تین سال سے جاری لڑائی کے خاتمے کے لیے اہم پیش رفت کی خبر دی تھی اور کہا تھا کہ فریقین جنگ بندی کے لیے ابتدائی طورپرایک معاہدے پر متفق ہوگئے ہیں۔
یمنی حکومت اور حوثی باغیوں کے مذاکرات کاروں نے الحدیدہ شہر اور اس کی بندرگاہ کےحوالے سے اتفاق کیا ہے کہ بندرگاہ کا کنٹرول اقوام متحدہ کے سپرد کیا جائے گا۔
ادھر اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل آنتونیو گوتریس نے سویڈن میں یمنی گروپوں کےدرمیان مذاکرات کے بعد کہا تھا کہ یہ معاہدہ یمن کے لاکھوں لوگوں کی ابتر معاشی صورت حال کو بہتر بنانے میں مدد دے گا۔
گوٹیرس کا کہنا تھا کہ یمنی بحران کے فریقین نے تعز شہر میں امداد کی فراہمی، قیدیوں کے تبادلے اور دیگر اہم امور پر اتفاق ہوگیا ہے۔
خیال رہے کہ سویڈن کی میزبانی میں یمن امن مذاکرات چند روز قبل اقوام متحدہ کی زیرنگرانی ہوئے تھے۔ دونوں فریقین کےدرمیان جنگ ختم کرنے کے لیے یہ اہم پیش رفت ہے جسے عرب ممالک اور عالمی برادری کی طرف سے سراہا گیا ہے۔