صنعاء (جیوڈیسک) یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف عرب اتحادی فوج کی کارروائی جاری ہے۔ یمن کے کئی علاقوں میں حوثی باغیوں کے زیر قبضہ فوجی تنصیبات اور اڈوں پر حملے کئے گئے ہیں۔
ادھر ریڈ کراس کی پہلی امدادی کھیپ صنعاء پہنچ گئی ہے۔ جبکہ امریکا نے سعودی قیادت میں اتحادی افواج کو اسلحے کی فراہمی کا عمل تیز کردیا ہے۔ یمن میں حوثی باغیوں کے خلاف سعودی عرب اور اتحادیوں کی کارروائیاں جاری ہیں۔
اتحادی طیاروں نے وسطی یمن میں حوثی باغیوں کے زیر قبضہ ملٹری بیس پر بمباری کی۔ اس کے علاوہ حدیدہ، ساعدہ، حاجا اور شمالی عدن کے علاقوں میں فوجی تنصیبات اور ایک زیر زمین اڈے کو نشانہ بنایا گیا۔
یمن کے جنوب مغربی صوبے کے علاقے میتم میں ایک اسکول پر حملے کے نتیجے میں تین طالب علم مارے گئے۔ صنعا میں بھی باغیوں اور قبائلیوں میں جھڑپوں میں تیزی آگئی ہے اور علاقے سے بڑے پیمانے پر لوگ نقل مکانی کررہے ہیں۔ صنعا کے مغرب میں واقع گائوں بیت رجال میں ایک گھر پر حملے میں 6 افراد ہلاک ہوگئے اور عدن میں حملوں میں 18افراد کی ہلاکت کی اطلاع ہے۔
امریکی نائب وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کا کہنا تھا کہ سعودی عرب حوثی باغیوں اور ان کے اتحادیوں کو ایک سخت پیغام دینا چاہتا ہے کہ وہ یمن پر طاقت کے زور پر حکومت نہیں کرسکتے۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کی اس کوشش میں مدد کرتے ہوئے امریکا نے اسلحے کی فراہمی کا عمل تیز کردیا ہے۔ عالمی امدادی ادارے ریڈ کراس کا طیارہ میڈیکل اسٹاف کو لیکر دارالحکومت صنعاء پہنچا، جبکہ امدادی سامان لے کر دوسرا طیارہ آج صنعا پہنچے گا۔
ادارے کا کہنا ہے کہ حالات بہتر ہونے کی صورت میں زمینی اور بحری راستوں سے بھی امدادی سامان جنگ زدہ علاقوں تک پہنچایا جائے گا۔