اسلام آباد: یمن کے اندر سعودی عرب کی جارحیت انسانی حقوق ،عالمی قوانین اور پڑوسی ملک کی سرحدوں کی خلاف ورزی ہے، سعودی عرب اسرائیل کے ایماء پر پاکستان کو اس جنگ میں گھسیٹنا چاہتا ہے جو انتہائی خطرناک ہے، پاکستان کے غیرت مند اور شجاع افواج رینٹ اے آرمی نہیں جو کوئی بھی پیسوں کے بل بوتے پر خرید سکے
ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ایم ڈبلیو ایم امور خارجہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا،انہوں نے یمن میں نہتے عوام پروحشیانہ حملوں میں قتل عام کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں مسلمانوں کی نسل کشی پر خاموش رہنے والے عرب حکمران آج اسرائیل کے مفادات کے دفاع کے لئے مسلمانوں کا قتل عام کر رہے ہیں،انہوں نے کہا کہ پاکستانی وزیر اعظم کو شہزادہ مکرم کا فون پاکستانی امور میں کھلی مداخلت ہے۔وزیرستان میں دہشت گردی کے مراکز کے بعد عالمی دہشت گردی کے لئے سعودی عرب کا پاکستان سے فوج بلانے کی کوشش پاکستان کی قومی سلامتی کے لئے بڑا خطرہ ہے
سعودی عرب بتائے کہ اس کے اتحادیوں نے داعش کی مکمل حمایت کیوں کی؟اور عالمی دہشت گرد تنظیم القاعدہ سے برسر پیکار یمنی عوام کے خلاف اس کی وحشیانہ کاروائی کا کیا جواز ہے؟پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مصروف ہے اور اس کی مشرقی سرحد پر انڈیا سے جھڑپیں چل رہی ہیں ملک میں امن عامہ کی صورت حال مخدوش ہیں،ایسے میں ایک بھی فوجی کا ملک سے باہر بھیجنا دہشت گردوں کی حوصلہ افزائی ہے
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھاکہ مجلس وحدت مسلمین تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں سے رابطہ کرکے ن لیگ کی ملک دشمن پالیسیوں کے خلاف مشترکہ حکمت عملی بنائے گی افواج پاکستان وطن عزیز کا سرمایہ ہے اسے متنازعہ بنانے کی سازشوں کو کامیاب نہیں ہونے دینگے، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ دفتر خارجہ سعودی میڈیا میں چھپنے والی خبروں کی وضاحت کرے اور فوری طور پر یمنی عوام کی نسل کشی کے لئے سعودی عرب فوج نہ بھیجنے کا اعلان کرے،کل یوم جمعہ مجلس وحدت مسلمین ملک بھر میں ن لیگ کی ملک دشمن پالیسیوں کے خلاف یوم سیاہ کے طور پر منائے گی۔