یمن میں سعودی عرب اور اتحادی افواج کے فضائی حملے جاری

Yemen

Yemen

صنعاء (جیوڈیسک) یمن میں سعودی اور اتحادی افواج کے فضائی حملے جاری ہیں۔ صوبے حجہ میں پناہ گزینوں کے کیمپ پر بمباری میں 40 افراد ہلاک اور 2 سو سے زائد زخمی ہوگئے۔

مرنے والوں میں عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں جبکہ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔ یمن کے وزیر خارجہ کے مطابق کیمپ پر حملہ حوثی باغیوں نے کیا۔ سعودی فوج کے ترجمان کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ بریگیڈئیر العسیری کے مطابق باغیوں کو سمندری راستوں سے ہتھیاروں کی فراہمی روکنے کیلئے سعودی بحریہ نے تمام یمنی بندرگاہیں بند کر دی ہیں۔ دارالحکومت صنعاء میں رات بھر سعودی طیارے باغیوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بناتے رہے۔ شہر زوردار دھماکوں سے گونجتا رہا۔

صنعاء ائیرپورٹ کے رن وے کو بھی مکمل طور پر تباہ کر دیا گیا ہے۔ یمنی شہر صدا، تعز، المکلا اور حدیدہ میں بھی فضائی حملے جاری ہیں۔ شہروں میں کھانے پینے کی اشیاء کی قلت کے باعث لوگ بڑی تعداد میں پناہ گزین کیمپوں کا رُخ کر رہے ہیں۔ اُدھر عدن اور الحوطہ شہر میں حوثی باغیوں اور سرکاری فوج کے مابین شدید لڑائی جاری ہے۔ امدادی تنظیموں کے مطابق شہر کی سڑکیں اور ہسپتال لاشوں سے بھرے پڑے ہیں۔

چین نے خصوصی بحری طیارے کے ذریعے اپنے 449 شہریوں کو یمن کے شہر حدیدہ سے نکال لیا ہے۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے بھارتی شہریوں کے انخلاء کیلئے سعودی فرماں روا شاہ سلیمان سے مدد کی درخواست کی ہے۔ دوسری جانب سعودی فرماں روا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے پیشکش کی ہے کہ سعودی عرب یمن کی ان تمام سیاسی جماعتوں کے درمیان مذاکرات کرانے کے لئے تیار ہے جو ملک کی سلامتی اور استحکام کی خواہش مند ہیں۔