صنعا (جیوڈیسک) ان جھڑپوں کو یمن میں فرقہ وارانہ خونریزی کے آثار قرار دیا جا رہا ہے۔ یمنی دارالحکومت صنعاءسے ملنے رپورٹوں وسطی یمن میں شیعہ جنگجووں اور سنی فائٹرز کے مابین اس لڑائی کی مقامی شہریوں اور علاقائی حکام نے تصدیق کر دی ہے۔
اور یہ خونریزی اس امر کا ایک اور ثبوت ہے کہ پہلے ہی سے پرتشدد واقعات کی لپیٹ میں آیا ہوا یہ ملک اب فرقہ وارانہ بنیادوں پر بھی مسلح تنازعے کا شکار ہوتا جا رہا ہے۔ کہ ہفتہ 18 اکتوبر کے روز اس لڑائی کا مرکز اِب کے صوبے میں یریم کا شہر رہا۔