اسلام آباد (جیوڈیسک) سیکرٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری کا کہنا ہے کہ یمن میں پھنسے پاکستانیوں کو واپس لانے کے لئے آج بحریہ کا جہاز روانہ ہوگا جب کہ دوسرا جہاز منگل کو روانہ ہوگا تاہم پاکستانی جہازکو یمن میں محفوظ راستہ دینےکیلیےسعودی عرب سےرابطے میں ہیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سیکرٹری خارجہ کا کہنا تھا کہ یمن میں موجود سفیر عرفان شامی نے بتایا ہے کہ دارالحکومت صنعا سے الحدیدہ کی جانب 600 پاکستانیوں کا قافلہ رواں دواں ہے جہاں پہلے سے موجود 200 پاکستانیوں کو وطن واپس لانے کے لئے پاک بحریہ 2 بحری جہاز بحیرہ احمر بھیج رہی ہے، بحریہ کا ایک جہاز آج اور دوسرا کل بحیرہ احمر روانہ ہوگا
الحدیدہ میں پاکستانیوں کو اسکول اور دیگر محفوظ مقامات پرٹہھرانے کےانتظامات کئے گئے ہیں جب کہ عدن میں کشیدہ صورتحال ہے جہاں لڑائی رکنے کے بعد پاکستانیوں کو نکالا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ سعودی حکومت کی طرف سے یمن میں نو فلائی زون ہے اس لئے پی آئی اے کی پرواز کو محفوظ راستہ دینےکیلیےسعودی عرب سےرابطے میں ہیں اور پی آئی اے کی پہلی پرواز جلد از جلد الحدیدہ بھیجنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
سیکریٹری خارجہ کا کہنا ہے کہ یمن کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے وفد آئندہ 24 سے 48 گھنٹے کے دوران سعودی عرب روانہ ہوگا جب کہ وزیراعظم نواز شریف اور سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے درمیان ٹیلیفون پر بات ہوئی جس میں علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا جب کہ وزیراعظم نے سعودی فرمانروا کو یقین دلایا کہ سعودی عرب کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت پاکستان کے لئے بہت اہم ہے
اسلام کے دو مقدس مقامات سعودی عرب میں ہیں جس کی سالمیت کو خطرہ درپیش ہوا تو وہ پاکستان کے لئے باعث تشویش ہوگا تاہم آئندہ کے تمام فیصلے قومی امنگوں اور ملکی مفاد کو سامنے رکھتے ہوئے کئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 4 ماہ سے یمن کی صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں جب کہ 2 ماہ قبل پاکستانی شہریوں کو ملک چھوڑنے کی ہدایت کی تھی تاہم خانہ جنگی کے بعد دفترخارجہ میں کرائسز منیجمنٹ سیل قائم کردیا گیا ہے۔