تعز (جیوڈیسک) یمن کی سرکاری فوج اور مزاحمتی ملیشیا کے کارکنوں نے جنگ زدہ شہر تعز کے مشرق اور مغرب میں جاری لڑائی کے دوران باغیوں کے دو حملے ناکام بنا دیے ہیں۔ باغیوں کی پسپائی کے بعد یمنی فوج شہر کی مشرقی اور مغربی سمت سے پیش قدمی کر رہی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق یمنی باغیوں نے مشرقی تعز میں ری پبلیکن محل کے گرد گھیرا تنگ کرنے کے بعد یمنی فوج کے ٹھکانوں پر گولہ باری شروع کی تھی تاہم فوج اور مزاحمتی فورسز نے جوابی کارروائی کے دوران باغیوں کو بچھپاڑ دیا۔
تعز شہر کے مشرقی اطراف سے حوثی باغیوں اور مںحرف سابق صدر علی صالح کے وفاداروں نے مل کر چڑھائی کی کوشش کی تھی مگر اسے ناکام بنا دیا گیا۔
ذرائع کے مطابق یمنی باغی تعز کے مشرقی اور مغربی محاذوں المکلل اور العسکری کی طرف سے پیش قدمی کرنے کی کوشش کررہے تھے جس کے بعد انہیں پسپا کر دیا گیا تھا۔
حالیہ چند ایام کے دوران تعز کے مغرب میں باغیوں سے چھڑائے گئے علاقوں میں باغیوں کی طرف سے بچھائی گئی بارودی سرنگوں کی صفائی کا عمل جاری ہے۔
اس سے قبل ذرائع کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ حوثی ملیشیا نے سوموار اور منگل کےایام میں دارالحکومت صنعاء ، اب اور الحدیدہ گورنری میں وحشیانہ کریک ڈاؤن شروع کیا تھا۔
گھر گھر تلاشی کے دوران ایک پولیس افسر سمیت کئی افراد کو یرغمال بنا لیا گیا۔ ذرائع کاکہنا ہے کہ باغیوں نے شہروں پر دھاووں کے دوران متعدد طلباء، اساتذہ ،سماجی کارکن اور فوجیوں کو بھی گرفتار کرلیا۔
شہریوں کی گرفتاریوں کی وحشیانہ مہم کے دوران حوثی باغیوں نے عام شہریوں پربراہ راست فائرنگ کی جس کے نتیجے میں متعدد شہری زخمی ہوئے ہیں۔ زخمیوں کا تعلق صنعاء اور الحدیدہ گورنری کے حیس ڈاریکٹو ریٹ سے ہے۔
الحدیدہ اور اب گورنری میں بھی حوثی باغیوں نے شہریوں کے گھروں پر چھاپے مارے اور توڑپھوڑ کے ساتھ متعدد شہریوں کو اغواء کرلیا۔ بدھ کے روز عرب اتحادی فوج کے جنوبی صنعاء میں کیے گئے حملے میں متعدد باغی ہلاک اور زخمی ہوگئے تھے۔