یمن (جیوڈیسک) یمن کی سرکاری فوج اور اس کی اتحادی جنوبی مزاحمتی فورسز نے حوثی شیعہ باغیوں کے خلاف لڑائی کے بعد تعز شہر کے مشرقی حصوں پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔
یمنی فوج کے ایک ذریعے نے بدھ کے روز بتایا ہے کہ سرکاری فورسز نے تعز شہر کے مشرق میں واقع قصبے الجحمالیہ اور دوسرے مشرقی حصوں کا دوبارہ کنٹرول حاصل کر لیا ہے اور وہاں سے حوثی ملیشیا اور سابق صدر علی عبداللہ صالح کے وفادار جنگجوؤں کو نکال باہر کیا ہے۔
شہری ذرائع نے بھی ری پبلکن محل کے علاقے پر یمنی فوج کے قبضے کی تصدیق کی ہے۔حوثی ملیشیا نے اس علاقے کا گذشتہ کئی ماہ سے محاصرہ کر رکھا تھا۔ یمنی فوج نے ایک فوجی اسپتال ،فوج کی ایک رسدگاہ ،دو اسکولوں اور ایک ثقافتی مرکز پر بھی قبضہ کر لیا ہے۔
حال ہی میں حوثی ملیشیا پر تعز میں عبادت گاہوں سمیت شہری عمارتوں پر حملوں کے الزامات عاید کیے گئے تھے اور العربیہ نیوز چینل نے ان حملوں کا نشانہ بننے والی عمارتوں کی تصاویر بھی نشر کی تھیں۔حوثی ملیشیا نے تعز میں واقع مسجد التوحید کا تقدس خاص طور پر پامال کیا ہے اور اس مسجد کے اندر اور باہر جگہ جگہ کوڑے ،کچرے کے ڈھیر لگا دیے تھے۔