یمن (اصل میڈیا ڈیسک) یمن کی آئینی حکومت کی رٹ بحالی کے لیے سعودی عرب کی قیادت میں سرگرم عرب اتحاد نے کہا ہے کہ خمیس مشیط شہر کو نشانہ بنانے کی کوشش پر ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں کا بیلسٹک میزائل حملہ ناکام بنادیا گیا-
ہدف تک پہنچنے سے قبل ہی میزائل کو تباہ کر دیا گیا-
عرب اتحاد نے توجہ دلائی کہ بیلسٹک میزائل صعدہ ایئر پورٹ سے داغا گیا تھا- حوثیوں نے حملے کے لیے سول ادارہ استعمال کیا- عرب اتحاد کا کہنا ہے کہ بیلسٹک میزائل اور ڈرونز حملوں کے خطرات سے نمٹنے کے لیے مسلسل عسکری آپریشن ضروری ہیں-
ادھر عرب اتحاد نے دعویٰ کیا ہے کہ یمنی دارالحکومت میں جائز فوجی اہداف پر فیصلہ کن حملے کیے گئے۔ عرب اتحاد نے کہا کہ فوجی کارروائی خطرے کا جواب ہے اور دشمن کے حملوں کے خطرے کو بے اثر کر دیا ہے۔ ایران کی اسلحے کی اسمگلنگ کی شریان
اس کے علاوہ یمن میں آئینی حکومت کی حمایت کرنے والے اتحاد نے انکشاف کیا کہ حدیدہ کی بندرگاہ حوثیوں کو ایرانی اسلحے کی اسمگلنگ کی شریان ہے اور جہاز رانی کی آزادی کے لیے خطرہ ہے۔
حوثیوں نے اسٹاک ہوم معاہدے کا فائدہ اٹھایا جس پر اقوام متحدہ کی سرپرستی میں حکومت اور حوثی ملیشیا کے درمیان 2018 کے آخر میں دستخط ہوئے تھے۔ اس معاہدے کی چھتری تلے رہتے ہوئے حوثی ملیشیا نے بحری جہاز رانی کی آزادی کے لیے خطرات پیدا کیے۔ وسیع عسکری آپریشن
یمن میں سرگرم عرب اتحاد نے کل جمعرات کوالحدیدہ میں بحری افواج کے کیمپ میں ہتھیاروں کے ذخیرے کو نشانہ بنانے کا اعلان کیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہتھیاروں کو حدیدہ کی بندرگاہ سے تجارتی احاطہ میں منتقل کیا گیا تھا۔ اتحاد کا خیال تھا کہ حدیدہ کی بندرگاہ ایک فوجی بیرک ہے جس سے علاقائی اور بین الاقوامی سلامتی کو خطرہ ہے۔
عرب اتحاد نے وضاحت کی ہم متعدد گورنریوں میں حوثیوں کی صلاحیتوں کو مفلوج کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر فوجی آپریشن کر رہے ہیں۔ ہم شہریوں کو نشانہ بنانے کے ذمہ دار دہشت گرد رہ نماؤں کا سراغ لگا رہے ہیں اور وہ سزا سے نہیں بچ سکیں گے۔