عدن (جیوڈیسک) یمن میں ایران نواز حوثی باغیوں اور مںحرف علی صالح کی ملیشیا کی جانب سے جنوبی یمن کے علاقے عدن پر بیلسٹک میزائل حملہ کیا گیا مگر سیکیورٹی فورسز نے باغیوں کا حملہ ناکام بنا دیا۔
العربیہ نیوز چینل نے مقامی ذریعے کے حوالے سے بتایا ہے کہ بدھ کے روز حوثی ملیشیا کی طرف سے عدن میں حکومت کےعبوری دارالحکومت الضالع شہر کے شمال میں واقع دمت فوجی اڈے کو بیلسٹک میزائل سے نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی تھی مگر میزائل فضاء ہی میں تباہ کردیے گئے۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ باغیوں کی طرف سے داغا گیا ایک میزائل اپنے ہدف سے ہٹ کر عدن کے شمالی شہر قطعبہ کے نقیل الشیم کے مقام پر گرا جس کے نتیجے میں زور دار دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی ہے تاہم جائے وقوعہ سے کسی قسم کے جانی نقصان کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔
خیال رہے کہ حوثی ملیشیا اور مںحرف سابق صدر علی عبداللہ صالح کی وفادار ملیشیا کی طرف سے سعودی عرب اور یمن کے اندر بعض دوسرے مقامات پر میزائل حملے کئے جاتے رہے ہیں مگر یہ پہلا موقع ہے کہ باغیوں نے جنوبی یمن میں صوبائی دارالحکومت کو بیلسٹک میزائلوں سے نشانہ بنانے کی کوشش کی ہے۔
ادھر یمن میں مزاحمتی فورسز کی طرف سے فراہم کردہ اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ تعز کے جنوب مغرب میں الوازعیہ ڈائریکٹوریٹ میں الاحیوق کے مقام پر اتحادی طیاروں کی بمباری سے 15 حوثی باغی ہلاک ہوگئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اتحادی طیاروں نے تعز میں باغیوں کو لے جانے والی فوجی گاڑیوں پر دو فضائی حملے کیے جس کے نتیجے میں متعدد فوجی گاڑیاں بھی تباہ ہوگئیں۔
اتحادی طیاروں نے مغربی تعز میں المخاء کےمقام پر قائم بریگیڈ 35 کے ہیڈ کواٹر اور باغیوں کے متعدد اسلحہ مراکز پر بمباری کی۔ اس کے علاوہ وسطی یمن میں اب گورنری میں واقع ری پبلیکن گارڈز کے بریگیڈ 55 کو بھی فضائی حملوں سے نشانہ بنایا گیا۔