فیصل آباد (اصل میڈیا ڈیسک) کم عمر ملازمہ پر تشدد کے کیس میں پولیس نے اصل ملزمان کی بجائے کسی اور کو گرفتار کرلیا۔
کم عمر ملازمہ پر تشدد کرنے والے اصل ملزمان گرفتار نہیں ہوئے ہیں کیونکہ پولیس نے ویڈیو میں کم عمر ملازمہ پر تشدد کرنے والے شخص اور خاتون کی جگہ خاندان کے سربراہ اور ان کی اہلیہ کو گرفتار کر لیا۔
ویڈیو میں تشدد کرنے والے شخص اور گرفتار کیے جانے والے رانا منیر کی شکل و صورت اور جسامت میں واضح فرق ہے جب کہ ویڈیو میں بچی کو تھپٹر مارنے والا شخص رانا منیر نہیں بلکہ اس کا داماد فیصل ہے۔
دوسری جانب بچی پر تشدد کرنے والی خاتون بھی رانا منیر کی بیٹی اور فیصل کی اہلیہ ہے، پولیس ملزمان کے ہاتھوں ماموں بنی یا ملزمان کے ساتھ مل کر سب کو ماموں بنانے کی کوشش کر رہی ہے، سوال کھڑا ہو گیا ہے۔
دوسری جانب ایس ایچ او تھانہ مدینہ ٹاؤن رائے آفتاب کا کہنا ہے کہ پولیس کے ہاتھوں گرفتار ہونے والے رانا منیر نے کم عمر ملازمہ پر تشدد کرنے کا اعتراف کیا تھا اس معاملے میں چائلڈ پروٹیکشن بیورو نے بھی پولیس کو تتمہ بیان جمع کروا دیا۔
انہوں نے کہا کہ چائلڈ پروٹیکشن بیورو کی جانب سے بھی ویڈیو میں نظر آنے والے اصل مرد اور عورت کو گرفتار کرنے کا کہا گیا ہے۔