لاہور (جیوڈیسک) بنگلا دیش جیسی کمزور ٹیم کے خلاف قومی ٹیم خاص کر بلے بازوں کی ناکامی سے شائقین کو اب سینئر کھلاڑیوں کی یاد ستانے لگی ہے لیکن ٹیسٹ کپتان مصباح الحق اس چیز کے حق میں نہیں ہیں۔
وہ چاہتے ہیں کہ ان نوجوان کھلاڑیوں بارے رائے بنانے سے پہلے انہیں تھوڑا وقت دینا چاہیے۔ تین ون ڈے میچز کے علاوہ قومی ٹیم نے واحد ٹی ٹونٹی اور دو ٹیسٹ میچز بھی کھیلنے ہیں۔
ٹسیٹ میں مصباح الحق کے ساتھ یونس خان بھی ٹیم میں ہیں اور قومی کپتان کے مطابق ان دو میچز میں پاکستان کو زیادہ مسئلہ نہیں ہونا چاہیے۔
صرف دو میچز کو دیکھ کر ٹیم کے ساتھ کچھ ماہرین اظہر علی کی کپتانی پر کڑی تنقید کر رہے ہیں جو مصباح الحق کے مطابق حوصلہ پست کرنے کے مترادف ہے۔