اسلام آباد : ممتاز عالم دین اور ادارہ حیمیہ قرآنیہ کے ڈاریکٹر جنرل مولانا مفتی عبد الحالق آزاد رائے پوری نے کہا ہے کہ نوجوان نسل کی فکری تربیت وقت کی اہم ضرورت ہے، ادارہ رحیمہ قرآنیہ شاہ ولی اللہ کے نظریات کی روشنی میں نوجوانوں کی فکری اور عقیدتی تربیت کر رہا ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ادارہ رحیمہ قرآنیہ راولپنڈی کے زیر اپتمام بدلتے عالمی حالات اور شاہ ولی اللہ کے فکر پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا ، اداے کے زونل منتظم مدثر نعیم اعوان، مفتی محمد مختار حسن ، عرفان احمد اور مقصود احمد بھیتقریب میں شریک تھے۔
مولانا مفتی عبدالخالق کا کہنا تھا کہ طاقتور ممالک کمزور ممالک کو بالعموم اور مسلم ممالک کو بالخصوص ظلم وستم کا نشانہ بنانے کے لیئے اپنے سامراجی ہتھکنڈے استعمال کر رہے ہیں،بدلتے عالمی حالات میں ایک باوقار قوم کی حیثیت سے شناخت کے لیے نوجوانوں میں غورو فکر اور وحدت فکر کی اشد ضرورت ہے،انکا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ بہت بڑی تقسیم ہے کہ عصری تقاضے اور مذہب الگ الگ ہیں اس غلط سوچ نے نوجوانوں کے فکر کو منتشر کر دیا ہے۔
ہمرا دعوی اسلامی ملک کا ہے لیکن ہمارے کردار اور امور اسلامی فکر سے عاری ہیں.اس لیے مستحکم سیاسی و سماجی اور یکساں اقتصادی و معاشی نظام کے لیے دین اسلام کا جامع فکر نوجوانوں میں منتقل کرنا ضروری ہے، جس سے نوجوانوں کو اپنے معاشرے کی تعمیر و ترقی کے لیے شعور میسر آے، انکا کہنا تھا کہ 70 سال امریکہ کی غلامی سے ہمیں ذلت اورنقصان کے سوا کچھ حاصل نہ ہوا.اور ہم چائنہ کی دوستی کی مثالیں دیتے نہیں تھکتے لیکن کبھی اس بات پہ غور نہیں کیا کہ ہم سے بعد آزاد ہونے والے دوست نے کیسے محنت کرکے خود کو دنیا کا بہترین ملک کیسے ثابت کیا۔
انہوں نے عرب ممالک بالخصوص سعودی عرب کی ٹیکس پالیسی کو بھی کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوے کہا کہ ایسی پالیس بنائی جا رہی ہیں جس سے لوگوں کو اپنے گھر والوں کو ساتھ رکھنا مشکل ہوتا جا رہا ہے اور وہ مجبورا اپنے آبائی ممالک لوٹ رہے ہیں۔