نوجوان پلیئرز پیچھے رہ گئے، 40 سالہ مصباح سپر فٹ قرار

Misbah Ul Haq

Misbah Ul Haq

کراچی (جیوڈیسک) نوجوان پلیئرز پیچھے رہ گئے، چیف سلیکٹر نے 40 سالہ مصباح الحق کو سپر فٹ قرار دے دیا۔ معین خان کے مطابق کھلاڑیوں کی بڑھتی عمروں سے زیادہ فٹنس تشویش کا باعث ہے، انھوں نے بڑی سلیکشن کمیٹی کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ اس کا کوئی نقصان نہیں، زیادہ لوگوں میں بحث سے بہتر فیصلے سامنے آئیں گے، سابق کپتان نے دعویٰ کیا کہ صرف میرٹ پر ٹیم کا انتخاب ہو گا، چیئرمین نے بھی مداخلت کی تو انھیں پہلے ہمیں قائل کرنا پڑے گا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کی 6 رکنی کرکٹ سلیکشن کمیٹی کا پہلا اجلاس منگل کو چیف معین خان کی زیرسربراہی نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں ہو رہا ہے، جس کا واحد مقصد لاہور میں آئندہ ماہ لگائے جانے والے طویل ٹریننگ کیمپ کیلیے 30 سے 35 کھلاڑیوں کا انتخاب کرنا ہے۔

نصف درجن سلیکٹرز کے تقرر پر کافی تنقید کی جا رہی ہے تاہم معین خان اسے بہتر اور صحتمندانہ رحجان قرار دیتے ہیں۔ میڈیا سے بات چیت میں انھوں نے کہا کہ بڑی سلیکشن کمیٹی کا کوئی نقصان نہیں ہے، جتنے زیادہ لوگ ہوں اتنا ہی ہر ایشو پر زیادہ بحث ہوا کرے گی جس سے بہتر فیصلے سامنے آئیں گے۔ چیف سلیکٹر کو سب سے زیادہ تشویش کھلاڑیوں کی فٹنس پر ہے۔

وہ اسے سب سے زیادہ اہمیت دیتے اور سلیکشن کے لیے بھی نمبر ون معیار قرار دیتے ہیں۔ انھیں کھلاڑیوں کی بڑھتی ہوئی عمروں سے زیادہ پریشانی نہیں جس پر مختلف حلقوں کی جانب سے تنقید بھی جا ری ہے، اس وقت ون ڈے اور ٹیسٹ ٹیم کے کپتان مصباح الحق 40 برس کے ہیں تاہم معین خان نے انھیں سپر فٹ قرار دیا ہے، چیف سلیکٹرنے کہاکہ ہمارے لیے تشویش کا باعث کھلاڑیوں کی عمریں نہیں بلکہ فٹنس ہے، مصباح الحق 40 برس کے ہوچکے مگر ٹیم کے سب سے فٹ کھلاڑی ہیں، ہم قومی اسکواڈ کو حتمی شکل دیتے ہوئے فٹنس کو اولین ترجیح دیں گے۔ سلیکشن کمیٹی کی پہلی میٹنگ کے حوالے سے معین نے کہا کہ ہمارے پہلے سیشن میں ٹریننگ کیمپ کے لیے کھلاڑیوں کے انتخاب پر غور ہو گا، ہم 30 سے 35 ممکنہ کھلاڑیوں کی فہرست کا اعلان کریں گے۔