کراچی (جیوڈیسک) یونس خان نے کرکٹ کو خیر باد کہہ دیا، پریس کانفرنس سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج جو کچھ بھی ہوں اپنی فیملی کی وجہ سے ہوں، مجھ پر بہت پریشر تھا، بہت سی کالز آ رہی ہے، لوگ کہہ رہے تھے کہ آپ کوئی اعلان نہ کیجئے، دورہ ویسٹ انڈیز کے بعد ریٹائر ہو جاؤں گا۔
جتنی بھی کرکٹ کھیلی پاکستان کے لئے کھیلی،شائقین کرکٹ کے لئے ہروقت دستیاب ہوں ہمیشہ یہی کوشش رہی اپنی کارکردگی سے پاکستان کا نام روشن کروں،میری ریٹائرمنٹ کا یہ صیح وقت ہے،عزت کیساتھ رخصت ہو رہا ہوں،دعا ہے میری اچھی پرفارمنس سے پاکستان جیتے،پابندی نہ لگتی تو دو سال پہلے ریٹائر ہوجاتا،سرفراز ٹیسٹ ٹیم کی قیادت کے لئے بہترین انتخاب ہیں،جارحانہ انداز کی وجہ سے جوغلطیاں ہوئیں نظرانداز کردیں۔
خان آف مردان یونس خان ویسٹ انڈیز کے خلاف اپنے کیریئر کی آخری سیریز کھیلیں گے،یونس کی موجودگی قومی بیٹنگ لائن کیلئے بڑا سہارا ثابت ہوتی رہی ہے،کالی آندھی کے دیس میں آخری سیریز کھیلنے والے مڈل آرڈر بلے باز کی کوشش ہو گی کہ اپنا کیریئر جیت کی راہ پر ختم کریں۔
یونس خان کو پاکستان کی طرف سے ٹیسٹ میچز میں سب سے زیادہ سنچریاں اور رنز بنانے کا اعزاز حاصل ہے،یونس خان نے 2000 میں سری لنکا کے خلاف ڈیبیو ٹیسٹ میں سنچری بنائی اور اس کے بعد پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا،یونس خان کو پاکستان کی طرف سے سب سے زیادہ نوہزارنوسوستتر رنز بنانے کا اعزا ز حاصل ہے،بولرز کو تگنی کا ناچ نچانے والے ماسٹر بلے باز ایک سوپندرہ ٹیسٹ میچز میں چونتیس سنچریاں بناچکے ہیں۔
وزڈن میگرین نےیونس خان کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے سال دوہزار سولہ کے پانچ بہترین کرکٹرز میں شامل کیا،یونس خان آنجہانی کوچ باب وولمر کو اپنا مینٹور قرار دیتے ہیں۔