لاہور (جیوڈیسک) سینئر بیٹسمین یونس خان کے دل میں بھی کپتانی کی خواہش مچلنے لگی، انھوں نے کہا کہ کسی کا نام نہیں لوں گا تاہم سب کہہ رہے ہیں کہ قومی ٹیم کی قیادت بڑے اعزاز کی بات ہے، میں بھی یہی سمجھتا ہوں۔
ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ کپتانی کرنا کوئی آسان کام نہیں ہوتا، میں نے تو 3،4بار خود قیادت چھوڑی البتہ میں اسے کانٹوں کی سیج نہیں کہوں گا اگر بطور کپتان یا سینئر کھلاڑی اپنے کردار سے انصاف کرسکیں تو ٹیم جیتے گی، آپ کی اپنی پرفارمنس بھی نکھرے ہو گی، ورلڈ ٹوئنٹی 20 ٹائٹل جیتنے کے بعد اسی سال ٹیسٹ میں بھی ٹرپل سنچری بنانے میں کامیاب ہو گیا۔
یونس کا کہنا تھا کہ آسٹریلیا واحد ملک ہے جس کیخلاف چند اچھی اننگز کھیلنے کے باوجود سنچری نہ بنا سکا، اس بار کوشش ہوگی کہ یہ ہدف حاصل کر لوں، میں نہیں چاہتا کہ کیریئر کے اختتام پر کینگروز کیخلاف صرف 32 کی اوسط سے رنز کرنے والے بیٹسمین کے طور پر یاد رکھا جاؤں۔