اسلام آباد (اصل میڈیا ڈیسک) مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ اسٹیٹ بینک بل بلڈوز کرنے والوں نے اپنی آزادی و خود مختاری کا سودا کیا ہے، انہیں خوش ہونے یا فخر کرنے کے بجائے ندامت ہونی چاہیے.
لیڈر آف دی اپوزیشن یوسف رضا گیلانی کا ایوان میں نہ آنا ناقابل فہم ہے، ان سمیت اپوزیشن کے آٹھ ارکان آج ایوان میں نہیں آئے جبکہ آصف کرمانی نے کہا کہ ایوان بالا میں اپوزیشن کی اکثریت کے باوجود بل کا پاس ہونا تشویش کی بات ہے ۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عرفان صدیقی نے کہا کہ سرکاری گنتی پوری کرنے کیلئے ایوان کو دو گھنٹے کیلئے یرغمال بنائے رکھا گیا اور اس پر ’’انتظار فرمائیے‘‘ کا لیبل لگا دیا گیا۔ عرفان صدیقی نےکہا کہ بڑے بڑے دعوے کرنے والے حکمرانوں نے چند ٹکوں کے عوض اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف کے قدموں میں ڈال دیا ہے۔
حکومت اور اسکے اتحادی اپنے چہرے پر لگا ملامت کا یہ داغ کبھی نہیں دھو سکیں گے۔ عرفان صدیقی نے کہا کہ آدھی رات کے بعد جاری ہونے والے آرڈر آف دی ڈے میں اسٹیٹ بینک بل ڈالا گیا۔ آج ایوان کی کارروائی بھی جمہوری پارلیمانی روایات کا اچھا نمونہ نہ تھی۔
سینیٹر آصف کرمانی کا کہنا تھاکہ اپوزیشن کی اکثریت کے باوجود بل کا پاس ہونا تشویش کی بات ہے جو سینیٹرز نہیں آئے، ان کی جماعتوں کے سربراہان اس کا نوٹس لیں اور غیرحاضری کی وجہ دریافت کریں۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو بل پر باآسانی شکست دی جا سکتی تھی۔