اقوام کی تقدیر نوجوان نسل کی تربیت پر منحصر ہوا کرتی ہے۔ ترقی و تنزلی کی سینکڑوں داستانیں شاہد ہیں کہ زمانے کی باگ دوڑ اسی قوم کے ہاتھ رہی جس کی جوان نسلیں اعلیٰ کردار اور ارفع اطوار کی حامل تھیں۔ پستیوں کے نشیب چیخ چیخ کر ان اقوام کا حال سناتے ہیں جن کی نوجوان نسلیں لہوولعب، اور منفی رجحان کے نذر ہوگئیں۔ہمارے ہاں نوجوانوں کو سیاسی نعروں کی حد تک قوم کا مستقل قرار دیا لیکن اس حوالے سے کوئی عملی اقدامات دیکھنے میں نہیں آئے ، بالغ رائے دہی کا حق حاصل ہونے کی وجہ سے پاکستان میں نوجوان ووٹرز کی تعداد دنیا کے جمہوری ممالک کی نسبت کہیں زیادہ ہے ،دنیا بھر کی آبادی کا چھٹاحصہ جبکہ پاکستان میں کل آبادی کا نصف نوجوانوں پر مشتمل ہے۔ لیکن اس کے باوجود ملکی معاملات سے متعلق نوجوانوں کی آواز اہل اقتدار اور قوم تک پہنچانے کے لیے کوئی باقاعدہ ذریعہ موجود نہیں اور نہ ہی قومی بجرانوں سے نمٹنے کے لیے نوجوانوں سے مشاورت کا کوئی تکلف کیاجاتاہے ۔نوجوانوں کی ترقی کے حوالے سے اس تمام تر غمگین صورتحال میں مایوسی کی اس فضا کو دور کرنے کے لیے 2011میں وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے نوجوانوں کی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے اور ان کی فلاح و بہبود کیلئے عملی اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا تو اس مشکل مرحلے پر رانا مشہود احمد خان نے اس اہم کام کا بیڑا اٹھا یا۔چئیرمین CMYMCرانا مشہود احمد خاں نے معروف قانون دان و سابق چئیرمین لوکل گورنمنٹ کمیشن پنجاب اعجاز مہاروی کی مشاورت اور راہنمائی سے چیف منسٹر یوتھ موبلائزیشن کمیٹی کی بنیاد ڈالی۔سماجی کاموں میں پیش پیش پر عزم نوجوان چوہدری سہیل عامر کی صلاحیتوں پر اعتماد کرتے ہوئے بطور چیف ایگزیکٹو آفیسر CMYMCکی ذمہ داری ان کے کندھوں پر ڈھالی۔کھیل،کلچر،تعلیم و تفریح اور تربیت و راہنمائی کے پروگرامات کے بہترین انعقاد کا فریضہ چیف آرگنائزر ایونٹس ملک کامران اعوان نے یادگار اورمثالی طریقے سے ادا کیا۔چیف منسٹر یوتھ موبلائزیشن کمیٹی کے دیگر اہم عہدیداروں میںملک عاصم اعوان ، چوہدری وسیم، سویرا چیمہ ،ارسلہ خالد،سعدیہ خالد،عدنان گجر، ملک مشتاق ،اسحاق ملہی،اصغر جٹ،راناغلام مظفر،محمد فاروق چوہدری،مہرزمان ،علی طارق،احمد حمید،عنیب گلفام بھٹی اور ڈاکٹر علیم چوہدری کی خدمات بھی ناقابل فراموش ہیں۔
اس نوجوان ٹیم نے اس بات کو درست ثابت کر دکھایا کہ نوجوان کسی بھی قوم کے معما ر ہوتے ہیں انہی کے بل بوتے پر قومیں ترقی کی منازل طے کرتی ہیں ۔وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے نوجوانوں کی مثبت صلاحیتوں کو اجاگر کرنے اور ان کی عملی حوصلہ افزائی کیلئے پنجاب سپورٹس میلے کاا علان کیا توصوبائی وزیر رانا مشہود احمدخاں نے چیف منسٹر یوتھ موبلائزیشن کمیٹی پر بھرپور اعتماد کرتے ہوئے صوبے کے سب سے بڑے فیسٹیول کی بھاری ذمہ داری بھی ان نوجوان کندھوں پر ڈھالنے کا فیصلہ کیا۔نوجوانوں نے اس بھاری ذمہ داری کو نہ صرف احسن انداز سے پورا کیا بلکہ اس میلے میں42 سے زائد مقابلہ جات میںپاکستان کا نام گنیز بک آف دی ورلڈ ریکارڈ میں درج کروا کر پاکستان کا نام دنیا بھر میں روشن کردیا۔
”ورلڈ ٹورزم ڈے” کے موقع پرجب وزارت سیاحت کے کرتا دھرتاملک میں سیاحت کے فروغ کے حوالے سے کردار ادا کرنے کی بجائے بیرونی دوروںکی سیاحت کے مزے لوٹ رہے تھے تو ایسے میں چیف منسٹر یوتھ موبلائزیشن کمیٹی کے قابل فخر نوجوانوں نے پاکستان کی تاریخ کی سب سے بڑی ٹورزم کانفرنس کر کے دنیا بھر میں نہ صرف پاکستان کا نام روشن کیا بلکہ پاکستان کا وہ مثبت چہرہ دکھایا کہ ہر کوئی پاکستان کی قدرتی خوبصورت کا دیوانہ ہوگیا۔وفاقی دارلحکومت اسلام آباد کے مہنگے ترین ہوٹل میں ہونے والی اس انٹرنیشنل ٹورزم کانفرنس کے تمام تر اخراجات کسی حکومتی تعاون کے بغیر فیصل موورز بس سروس اورمختلف اداروں کی سپانشرشپ سے پورے کیے گئے۔اس کانفرنس میں گورنر سند محمد زبیر ،وفاقی وزیر امور کشمیر و گلگت بلتستان برجیس طاہر کے علاوہ تیس سے زائد ممالک کے امبیسڈرزاور ملک بھر سے سیاحت کے شوقین افراد نے شرکت کی۔پاکستان میں سیاحت کے حوالے سے مشہور مقامات کی معلوماتی ڈاکومینٹری دیکھ کر سب دھنگ رہ گئے کہ پاکستان میں اس قدر دلکش نظارے ہیں۔
پاکستان میں سیاحت کے دلکش مناظر کو دیکھ کر بیرونی ممالک کے امبیسڈرز بھی حیران رہ گئے اور نہ صرف پاکستان کی قدرتی خوبصورتی کی دل کھول کر تعریف کی بلکہ ان مقامات کی سیر کرنے کا بھی ارادہ ظاہر کیا۔کانفرنس میں شریک ممالک کے امبیسڈرز نے اپنے ممالک کی سیاحت کی مختصر ڈاکومنٹری بھی دکھائی اور پاکستانیوں کو دعوت بھی دی کہ آپ ہمارے ملک میں تفریح کیلئے ضرور آئیں اور ویزے کے حصول میں مکمل تعاون کی پیشکش کی۔انٹرنیشنل ٹورزم کانفرنس کا کامیاب انعقاد واقعی بہت بڑا کارنامہ تھا ۔یوم آزادی ہو تو نوجوانوں کی یہ ٹیم آزادی بس سروس اور آزادی شو کرواتی نظر آتی ہے۔یوم دفاع کے موقع پر قوم کے شہداء کو خراج تحسین پیش کرنے میں سب سے آگے۔اقبال اور قائد ڈے پران عظیم راہنمائوں کی تعلیمات سے روشناس کروانے میں کوئی کثر نہیں چھوڑتے۔ہیلتھ ،تعلیم اور کلچر ل ورکشاپس کا انعقاد نوجوانوں میں شعور اور گاہی کا پیش خیمہ ثابت ہو رہا ہے۔
پنجاب کے 36اضلاع اور 145تحصیلوں میں چیف منسٹر یوتھ موبلائزیشن کمیٹی کے نوجوان رضا کارمختلف محکمہ جات کے بطورکوارڈینیٹرنوجوانوں کے مسائل حل کروانے کیلئے کوشاں نظر آتے ہیں۔ڈسٹرکٹ کوارڈینیٹرر ضلعی سطح پر نوجونوں کے مسائل کے بروقت اور فوری حل کیلئے موئثر کردار ادا کر رہے ہیں۔ہماری نوجوان نسل میں خودداری اور انسانیت کی بے لوث خدمت کا جذبہ بیدار ہونا یقینی طور پر مثبت تبدیلی ہے اور یہی پاکیزہ جذبہ ترقی کرتے پاکستان کا ضامن ہے۔ اگر نوجوانوں نے ہی ملک کی تقدیر بدلنی ہے تو پھر اس کی باگ دوڑ ان کے ہاتھ میں دینا ہوگی۔ نوجوانوں کو ملکی مفاد اور اپنے ملک کی بقا کے لیے اہم ا قدام اٹھا نا ہونگے۔وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے نقش قدم پر چلتے ہوئے دیگر صوبوں کو بھی چاہئے کہ نوجوانوں کی صلاحیتوں پر اعتماد کریں اور انکو عملی طور پر ملک کی تعمیروترقی میں شامل ہونے کا موقع دیں۔سیاسی راہنمائوں کو کسی دوسرے کے مفاد کی بجائے اپنے ملک کی حفاظت اور ترقی کے لیے صف اول میں کھڑا ہونا پڑے گا۔تاکہ ہمارا ملک دن دگنی اور رات چوگنی ترقی کر سکے۔