تحریر : نور بخاری ہماری نوجوان نسل جس تیزی سے بے راہ روی کا شکار ہو رہی ہے یہ ایک بڑا المیہ ہے۔ ٹی وی، موبائل فون اور انٹرنیٹ کا بے جا استعمال، واہیات گانے، فلمیں اور ڈرامے نوجوان نسل کو کتابوں کے مطالعے سے دور لے کر جا رہے ہیں۔ تعلیم بھی بس ڈگری کی حد تک رہ گئی ہے کیونکہ تعلیم کا بھی نوجوانوں پر خاطر خواہ اثر نظر نہیں آتا۔ پہلے جوائنٹ فیملی سسٹم ہوتا تھا بڑے بزرگ بچوں کی تربیت میں مرکزی کردار ادا کرتے تھے پر لگتا ہے اب اس کی جگہ میڈیا نے لے لی ہے۔ عجیب طرز پر بنے ہوئے ڈرامے اور فلمیں اور ان کے علاوہ کارٹونز بھی یہ سب بچوں کی تربیت پر برا اثر ڈال رہے۔
یہی وجہ ہے کہ آج کل کی نسل میں سے احساس تو جیسے ختم ہوتا جا رہا۔ بڑوں کا ادب تک نہیں رہا اور تو اور پاکستان کا جو سب سے بڑا لمیہ ہے وہ تو یہ ہے کہ اساتذہ کا احترام ختم ہو تا جا رہا ہے اور جو قومیں اپنے اساتذہ کا احترام نہیں کرتیں وہ جلد تباہی کے دہانے پر پہنچ جاتی ہیں۔ میڈیا قوم کو کس طرف لے کر جا رہا ہے۔
حکومت کو چاہیے کہ غیر معیا ری پروگرامو ں پر پابندی عائد کرے اور تمام فضول ویب سائٹس بند کروائے۔ والدین کو بھی چاہیے کہ اپنے بچوں کی ایکٹویٹیز سے با خبر رہیں اور وقتا فوقتا ان کے موبائل اور کمپیوٹرز چیک کرتے رہا کریں۔