کراچی : معروف راءٹر و ڈائریکٹر زاہد شاہ نے اسٹیج کے نامور فنکار اختر شیرانی کے انتقال پر گہرے دکھ اور غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اختر شیرانی کے انتقال سے اسٹیج ڈرامہ ایک بہترین فنکار سے محروم ہوگیا ہے،مرحوم کے لیئے دعائے مغفرت اور لواحقین کے لیئے صبر جمیل کی دعا بھی کی، اختر شیرانی کی طبیعت خراب ہونے پر انہیں کراچی کے ہسپتال انکل سریا میں لایا گیا جہاں انکو ہسپتال کے عملے نے داخل کرنے سے انکار کردیا جبکہ لواحقین منت سماجت کرتے رہے لیکن ہسپتال انتظامیہ نے ایک نہ سنی اور اختر شیرانی ہسپتا ل کے دروازے پر ہی انتقال کر گئے۔
زاہد شاہ کا کہنا تھا کہ اختر شیرانی کو اگربروقت ہسپتال میں داخل کرلیا جاتا تو ان کو بچایا جا سکتا تھا، شہر کے مختلف ہسپتالوں میں ان کو داخل کروانے کی کوشش کی گئی اختر شیرانی نے اپنی محنت اور اداکاری سے نام پیدا کیا اور ملک کی خدمت کی لیکن ایک اسٹیج کے نامور فنکار کو بے یار و مددگار مرنے کے لیئے چھوڑ دیا گیا، انہوں نے کہا کہ حکومت فنکاروں اور شوبز انڈسٹری سے وابستہ لوگوں کے علاج معالجے کی سہولیات فراہم کرے اسٹیج ڈرامے کے فنکاروں کے پاس علاج اور ادویات کے لیئے بھی پیسے نہیں ہیں ، فنکار ملک کی پہچان اور امن کا سفیر ہوتا ہے لیکن نہایت افسوس کی بات ہے کہ حکومتی عدم توجہ کی وجہ سے فنکار برادری شدید مالی مشکلات کا شکار ہے، اس وقت اسٹیج ڈرامے سے وابستہ غریب فنکار نہایت کسمپرسی کے عالم میں زندگی گزار رہے ہیں غریب فنکاروں کے گھروں میں نوبت فاقوں تک آ گئی ہے ، میڈیا کے شعبے کو بڑھانے سے روزگار کے مواقع پیدا ہونگے اور پورے ملک سے نئے ٹیلنٹ کو بھی سامنے آنے کا موقع ملے گا ،واضح رہے کہ راءٹر و ڈائریکٹر زاہد شاہ خود بہت علیل ہیں اور نجی ہسپتال میں زیر علاج ہیں انہوں نے قوم سے اختر شیرازی کے لیئے مغفرت اور اپنے لیئے دعائے مغفرت کی درخواست کی۔