سندھ (جیوڈیسک) تحریک انصاف سندھ کی نائب صدر زہرہ شاہد کے قتل پر آئی جی سندھ کی جانب سے قائم کردہ کمیٹی نے واقعے کی تحقیقات شروع کردی ہیں۔ پولیس کے مطابق زہرہ شاہد کے قتل کے تمام شواہد جمع کرلئے ہیں اور عینی شاہد کے بیانات بھی قلمبند کئے گئے ہیں۔
پولیس نے جائے وقوعہ سے ملنے والا تیس بور پستول کے خالی خول فارنزک لیبارٹی بجھوادیئے ہیں۔ جس کی رپورٹ آنے کے بعد تفتیشی افسران کو کافی مدد ملے گی۔ جبکہ کرائم سین کے حوالے سے جائے وقوعہ کے اطراف میں موجود کیمروں سے فوٹیج حاصل کی جائیں گی۔ زہرہ شاہد کے قتل کے شبیمیں ایک شخص کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
تحریک انصاف کے ذرائع کے مطابق زہرہ شاہد کے قتل کا مقدمہ پی ٹی آئی اے کے کسی رہنما کی مدعیت میں درج کروایا جائے گا تاہم ابھی پارٹی سطح پر اس حوالے سے مشاورت کی جارہی ہے کہ مقدمہ میں کسی کو نامزد کیا جائے یا نامعلوم افراد کیخلاف درج کرایا جائے۔