اسلام آباد : پاکستان سول سوسائٹی کی طرف سے زید حامد کے حق میں نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سامنے پر امن احتجاج منعقد کیا گیا۔ یا د رہے کہ زید حامد گزشتہ دو ماہ سے سعودی عرب میں غیر قانونی طور پر زیر حراست ہیں۔ ابھی تک یہ بات واضح نہیں ہو سکی کہ زید حامد کو کیوں گرفتار کیا گیا، کیونکہ وہ سعودی عرب میں صرف عمرہ کرنے گئے تھے۔ سول سوسائٹی کے افراد کا کہنا تھا کہ زید حامدکے نظریات سے کچھ لوگوں کو اختلاف ہو سکتا ہے لیکن یہ بات سب پاکستانی جانتے ہیں کہ وہ ایک محب وطن پاکستانی سکالر اور دفاعی تجزیہ نگار ہیں۔ انہوں نے نہ صرف نئی نسل میں علامہ اقبال کے پیغام کو اجاگر کیا ہے بلکہ میڈیا میں افواج پاکستان کا مسلسل دفاع بھی کرتے رہے ہیں۔
اے ٹی آئی کے ناظم ، شہیر سیالوی نے اس موقع پر کہا کہ زید حامد کی پاکستان کے لیے ان گنت خدمات ہیں۔ انہوں نے کشمیر اور فلسطین سے لے کر امت کے ہر مسئلے کے لیے آواز اٹھائی ہے۔انہوں نے کہا اگر اگلے ماہ تک ان کی رہائی عمل میں نہ آئی تو تمام طلبا ء تنظیمیں زید حامد کی رہائی کے لیے ایک ملک گیر تحریک چلائیں گی۔ اس موقع پر اے ٹی آئی کے وقار شاہ نے بھی زید حامد کے حق میں تقریر کی۔
سول سوسائٹی کے نمائندے بلال حسن نے کہا کہ زید حامد ایک محب وطن پاکستانی ہیں اور ہماری پاک فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف صاحب سے درخواست ہے کہ زید حامد کو جلد پاکستان واپس لایا جائے وائس آف ایسٹ میگزین کی مدیر،سیدہ قدسیہ مشہدی نے کہا کہ میڈیا کو ذمہ دارنہ رپورٹنگ کرنی چاہیے اور بغیر تحقیق کے زید حامد کی سزا کی خبر نہیں چلانی چاہیے۔یہ زید حامدہی ہیں جنہوں نے خوارج کے بارے میں احادیث کو پھیلایا اورعوام کو ٹی ٹی پی خوارج کے بارے میں آگہی اور شعور دیا جس کی وجہ سے افواج پاکستان کے آپریشن ضرب عضب کی راہ ہموار ہوئی۔زید حامد نے ہمیشہ امت مسلمہ کے اتحاد کی بات کی اور فرقہ پرستی کے خلاف آواز اٹھائی۔ وہ پاکستان کا اثاثہ ہیں اور انہیں وطن واپس لے کر آنا چاہیے۔
اس موقع پر مظاہرین نے بینرز بھی اٹھا رکھے تھے جن پر قرآنی آیات اور علامہ اقبال کے اشعار کے ساتھ ساتھ جنرل راحیل اور جنرل رضوان سے اپیل کی گئی تھی کہ زید حامد کو وطن واپس لایا جائے۔ احتجاج کرنے والوں کا کہنا کہ انہیں حکومت سے کوئی امید نہیں اس لیے افواج پاکستان زید حامد کو فورا پاکستان واپس لے کر آئیں۔