زید حامد پاکستان کو کمزور اور فوج کی اعلیٰ قیادت کو قتل کرانا چاہتا تھا، عماد خالد

 Imad Khalid

Imad Khalid

کراچی (جیوڈیسک) زید حامد سے علیحدگی اختیار کرنے والے اس کے سابق قریبی ساتھی عماد خالد نے کہا ہے کہ زید حامد پاکستان کو کمزور اور فوج کی اعلیٰ قیادت کو قتل کرانا چاہتا تھا، آئی ایس آئی اور ایم آئی نے اس کے خلاف تحقیقات مکمل کرلیں، زید حامد نے ہٹ لسٹ بنائی جس میں وزیراعظم نوازشریف، چیف جسٹس، عاصمہ جہانگیر، طاہر اشرفی اور نجم سیٹھی کے نام شامل ہیں۔

کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عماد خالد کا کہنا تھا کہ زید حامد نے فوج میں انتشار پھیلانے کی کوشش کی، اگر وہ آرمی چیف کو مروانے میں کامیاب ہو جاتا تو ایک بحران کھڑا ہو جاتا، زید حامد کے خلاف سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کر دی ہے کہ اس نے کس طرح فوج کوتوڑنے کی کوشش کی اور آرمی چیف کو مارنے کا پروگرام بنایا، اس نے ایک ہٹ لسٹ بنائی ہے۔

انہوں نے کہا کہ زید حامد اعتراف کر چکا ہے کہ وہ پرویز مشرف کا ساتھی اور مشیر تھا، مشرف نے پاکستانی فوج کا نام خراب کرنے کی کوشش کی، زید حامد نے فوج میں انتشار پھیلانے کیلئے اپنے لیپ ٹاپ سے ایک ہزار فوجیوں کو ای میلز کی، زید حامد کے انتشار پھیلانے سے آرمی چیف کی جان خطرے میں ہے، آرمی جونیئر افسران کو بھیجی گئی ای میلزمیں کہا گیا کہ آرمی چیف نے قوم کا سودا کیا، زید حامد کا ایک ساتھی ملٹری انٹیلی جنس میں تھا جو ملٹری انٹیلی جنس سے 3 فائلیں لے کر آیا۔

انہوں نے کہا کہ زید حامد ہماری عدلیہ کو کہتا ہے کہ یہ نبی کی دشمن ہے، جب سے الیکشن ہوئے ہیں پورا پاکستان خوش ہے، زید حامد نے اپنے ہر پروگرام میں پرویز مشرف کی تقریر دہرائی ہے۔ عماد خالد کا کہنا تھا کہ زید حامد پر لوگوں کو دھمکیاں دینے پر وزارت دفاع اور چوہدری نثار کو تفصیل بھیج دی ہے، شہید نوشاد کیانی نے سب سے پہلے زید حامد کو پہچانا، زید حامد، یوسف کذاب کا ماننے والا، اس کا ساتھی اور پرچار کرنے والا ہے، پاک فوج کے کئی افسران زید حامد کے خلاف گواہی دے چکے ہیں، وہ کون لوگ ہیں جو جنرل کیانی کی پالیسی کے خلاف چلنا چاہتے ہیں، زید حامد فوج کاکچھ نہیں بگاڑ سکتا، اس کے خلاف آئی ایس آئی اور ایم آئی نے کارروائی مکمل کر لی ہے۔

عماد خالد نے پریس کانفرنس میں مزید کہا کہ جنرل کیانی کے قتل کی سازش ان کی جمہوری خدمات ہیں، زیدحامد چاہتا تھا کہ پرویز مشرف جیسا آرمی چیف آ جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ جنرل کیانی کی وجہ سے فوج کی عزت واپس ہوئی۔ عماد خالد نے الزام عائد کیا کہ زید حامد نے کہا کہ مجھے جو زیادہ پیسے دے گا میں اس چینل پر چلا جاوٴں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ میں نے سوا 4سال زید حامد کے ساتھ گزارے، وہ مگرمچھ کے آنسو بہاتا ہے، زید حامد نے ایم آئی کے میجر منصور کو کہا کہ فوج میں ممتاز قادری پیدا نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ میجر جنرل اطہر عباس نے آئی ایس پی آر میں زید حامد کا داخلہ بند کر دیا تھا، زیدحامدنے مجھ پر ”را“ اور یہودیوں کا ایجنٹ ہونے کا الزام بھی لگایا، جو ممکن ہوسکتا تھا میں نے زید حامد کے لیے کیا، میں زید حامد کو عاشق رسول اور پاک فوج کا حمایتی سمجھتا تھا، میرا کسی سیاسی جماعت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ زید حامد کے جنرل ندیم اعجاز اور جنرل ندیم تاج سے بھی قریبی تعلقات رہے، دسمبر 2007ء سے زید حامد کو آئی ایس آئی سے ساڑھے 4 لاکھ ماہانہ ملتے تھے، وہ جنرل مشرف کا روزانہ کی بنیاد پر ایڈوائزر تھا۔ انہوں نے کہا کہ تمام کور کمانڈرز جنرل کیانی کی قیادت میں متحد ہیں، حکومت کا تختہ نہیں الٹ سکتے، میں مذاق نہیں کر رہا، یہ معاملہ قومی سلامتی کا ہے، ایک جنرل زیدحامد کے بہت قریب ہے۔