کراچی (جیوڈیسک) پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیرمین آصف علی زرداری نے حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا اعلان کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میاں صاحب کافی تھک چکے ہیں اور انہیں ہیرو نہیں بننے دینا بلکہ مزید تھکا کر ہرانا ہے۔
انہیں ہیرو نہیں بننے دینا، میاں صاحب مشکل میں نہیں ہوتے تو رابطہ نہیں کرتے۔
پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین کا کہنا تھا جولوگ میری طرف آنا چاہ رہے ہیں انہیں ڈرایا اور دھمکایا جارہا ہے جب کہ میرے دور حکومت میں سویلین کو ہاتھ نہیں لگایا جاتا تھا اور میرے کتنے بھی لوگ اغوا ہوجائیں مجھے فرق نہیں پڑتا۔
آئی جی سندھ کی تبدیلی کے حوالے سے آصف زرداری نے کہا کہ اے ڈی خواجہ اچھے افسر ہیں تو کیا دوسرے برے ہیں اور حکومت سندھ اپنا آئی جی کیوں نہیں لگاسکتی کئی مرتبہ آئی جی اسلام آباد اورآئی جی پنجاب تبدیل ہوئے ہیں جب کہ 18ویں ترمیم کے بعد آئی جی کی تعیناتی صوبے کا حق ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت سے مذاکرات ناممکن ہیں ، اب کچھ اور ہی ہوگا ، لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کے حکومتی دعوؤں کا سوال آیا تو سابق صدر بولے یہ اب ناممکن ہے ۔
آصف زرداری بولے دو ہزار تیرہ میں بھی دھاندلی ہوئی ، صرف جمہوریت بچانے کیلئے نتائج قبول کیے۔ سابق صدر نے حکومت سے کسی بھی ڈیل کی خبروں کی نفی بھی کی۔
آصف زرداری کا کہنا تھا وہ صدارت کے امیدوار نہیں ہونگے۔ سابق صدر نے سندھ میں ترقی نہ ہونے کے الزامات کو بھی بے بنیاد قرار دیا۔