اسلام آباد (جیوڈیسک) چیرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ آصف زرداری کے ہوتے ہوئے پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی میں کسی طرح کا اتحاد نہیں ہو سکتا۔
اسلام آباد میں انسداد دہشت گردی کی عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ جو بھی حکومت آتی ہے وہ ریاست کے وسائل کو طاقت کے لیے استعمال کرتی ہے، ماڈل ٹاؤن میں جس طرح گولیاں چلائی گئیں وہ کسی طور قانون کے مطابق نہیں تھا، پولیس شریف خاندان کی ذاتی ملازم بنی ہوئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن میں جوا ہوا اس کی جمہوریت میں کوئی مثال نہیں ملتی، احتجاج کرنے والے نہتے لوگ تھے، پولیس کے ذریعے 14 افراد کو قتل کرایا گیا، سانحہ ماڈل ٹاؤن تمام پاکستانیوں کا مقدمہ ہے اور اس پر تمام جماعتیں متفق ہیں۔
چیرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ (ن) لیگ والوں نے یہ بتانے کی کوشش کی کہ وہ چور ہیں تو باقی بھی چور ہیں، مجھ پر الیکشن کمیشن اور سپریم کورٹ میں کیسز سمیت دہشت گردی کے کیسز کیے گئے، کوشش کی گئی کہ کسی طرح ڈرا دھمکا کے میرا منہ بند کرایا جائے اور میں پیچھے ہٹ جاؤں۔
عمران خان نے کہا یہ تاثر دینے کی کوشش کی گئی کہ میرا اور پاناما کیس ایک جیسا ہے، پاناما کیس میں نوازشریف نے 30 ہزار کروڑ روپیہ باہر بھیجا، میرے کیس میں 60 لاکھ کے فلیٹ کی بات ہے جس میں 60 دستاویزات پیش کیں لیکن نوازشریف نے پورے کیس میں صرف ایک قطری خط دیا۔
ایک سوال کے جواب میں چیرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ کسی کو یہ غلط فہمی نہیں ہونی چاہیے، آصف زرداری کے پیپلزپارٹی کے شریک چیرمین ہوتے ہوئے ہم ان سے کوئی اتحاد نہیں کرسکتے۔
ان کا کہنا تھاکہ اگر اقتدار کی جنگ ہوتی تو پیپلزپارٹی اور نوازشریف کے ساتھ مل جاتا لیکن یہ کرپشن کے خلاف جنگ ہے تو زرداری کی پارٹی سے کیسے اتحاد کرلوں۔