اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال 2014-15 کے وفاقی بجٹ میں ٹیکسٹائل، لیدر، گارمنٹس اور سرجیکل سمیت پانچ زیرو ریٹڈ شعبوں کیلیے سیلز ٹیکس کی موجودہ رجیم پر نظر ثانی کرنیکا فیصلہ کیا ہے۔
اس ضمن میں ایف بی آر کے سینئر افسر نے بتایا کہ دو دن قبل وزیر خزانہ کی زیر صدارت ہونیو الے اجلاس میں یہ طے پایا کہ ٹیکسٹائل، لیدر، گارمنٹس، سرجیکل و سپورٹس گڈز اور کارپٹ پر مشتمل پانچ زیرو ریٹڈ شعبوں کیلیے سیلز ٹیکس کی نئی شرح متعارف کروائی جائیگی۔
مذکورہ افسر نے بتایا کہ اس وقت مذکورہ پانچ شعبوں کیلیے صفر، دو فیصد، پانچ فیصد اور سترہ فیصد کی مختلف شرح کے حساب سے سیلز ٹیکس عائد ہے جس کی وجہ سے مسائل پیدا ہورہے ہیں، اب اس رجیم کو تبدیل کیا جائیگا اور ان پانچ شعبوں کیلیے سیلز ٹیکس کی نئی رجیم متعارف کروائی جائے۔
گی جو سادہ و آسان ہوگی اور اس کے ساتھ ساتھ سیلز ٹیکس رُولز و قوانین میں بھی ترامیم کی جائیں گی تاکہ ایکسپورٹ اوریئنٹڈ شعبوں کیلیے متعارف کروائے جانیو الے ٹیکسوں کی سہولتوں کا غلط استعمال نہ ہوسکے۔ علاوہ ازیں غیر قانونی و غلط ان پُٹ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ اور جعلی و غیر قانونی سیلز ٹیکس ریفنڈز کی روک تھام کیلیے بھی چیک اینڈ بیلنس متعارف کروائے جائیں گے۔