پاتے پور (احتشام فریدی) زیل ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر فائونڈیشن (رجسٹرڈ) کے زیرِ اہتمام اردو مڈل اسکول چک نصیر میں گزشتہ ہفتہ منعقد کیے گئے سیرت کوئز مقابلے کے نتائج کا اعلان کیا گیا۔ مقابلے میں ایس آر سی پاتے پور کی طالبات نے بازی مارتے ہوئے اول، دوم اور سوم تینوں مقام حاصل کیے۔ اول مقام صالحہ فردوس نے جبکہ دوسرا اور تیسرا مقام شافعہ عفت اور صوفیہ فردوس نے حاصل کیا۔ انعام یافتگان کو بالترتیب تین ہزار، دو ہزار اور ایک ہزار روپے اور توصیفی سند سے نوازا گیا۔ انعامات کے اعلان سے قبل شایان غنی نے اپنے خطاب میں طلبہ و طالبات کو سیرت طیبہ کی روشنی میں علم و عمل کے میدان میں آگے آنے کی ترغیب دی۔
انہوں نے کہا کہ عام طور سے گائوں اور دوردراز کے علاقوں میں رہنے والے لوگ، خاص طور سے طلبہ و طالبات وسائل کی عدم فراہمی اور ماحول کی خرابی کا شکوہ کرتے ہیں۔ انہوں نے رسول اکرم ۖ کی زندگی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جب آپ ۖ اس دنیا میں تشریف لائے اُس وقت جہالت اور گمراہی اپنی انتہا پر تھی۔ ہر طرح کی برائی اتنی عام تھی کہ جو لوگ کسی حد تک برائیوں سے اپنا دامن بچاتے تھے انہیں حیرت کی نگاہ سے دیکھا جاتا تھا۔ اُس وقت انسان کی رہنمائی کے لیے نہ تو قرآن کا نزول ہوا تھا، نہ احادیث تھیں اور نہ ہی ایسی کتابیں جنہیں پڑھ کر انسان رہنمائی حاصل کر سکے۔
پیدا ہونے سے قبل آپ کے والد کا انتقال، پھر جلد ہی والدہ اور چچا کا انتقال ہوجانا، ایک انسان کو توڑ دینے کے لیے کافی ہوتا ہے۔ اس عالم میں بھی آپ نے کبھی حوصلہ نہیں ہارا اور علم و عمل کے میدان میں ایسے عظیم کارنامے انجام دئیے کہ تاریخ جس کی نظیر پیش کرنے سے قاصر ہے۔ شایان غنی نے علم کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ عرب میں ہر طرح کی برائی عام تھی اِس کے باوجود قرآن کی جو پہلی آیت نازل ہوئی اس میں کسی برائی سے رکنے کا حکم نہیں دیا گیا بلکہ ”اقرا” کہہ کر یہ پیغام دیا گیا کہ تمام تر برائیوں کی جڑ جہالت ہے۔اس موقع پر سی آر سی سی چک نصیر ڈاکٹر معصوم فیضی نے سیرت کوئز کے انعقاد پر اسکول کے استاد کامران غنی صبا کو مبارکبادپیش کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے مقابلوں سے طلبہ و طالبات کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔
انہوں نے امید ظاہر کی کہ آئندہ بھی اس طرح کے مقابلوں کا انعقاد کیا جائے گا۔ معروف ادیب و شاعر بدر محمدی نے بھی سیرت کوئز کے انعقاد پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے اسے ایک خوش آئند قدم قرار دیا۔ نوجوان عالمِ دین نذر الہدی قاسمی نے زیل فائونڈیشن کے سکریٹری کامران غنی صبا کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ سیرت کوئز کا انعقاد ایک مستحسن قدم ہے، انہوں نے مشورہ دیا کہ آئندہ اس طرح کے مقابلوں میں غیر مسلم طلبہ و طالبات کو بھی شامل کیا جائے تاکہ ان کے ذہنوں میں بھری گئی غلط فہمیاں دور ہوں اور انہیں بھی نبی رحمتۖ کی تعلیمات سے واقف ہونے کا موقع ملے۔ زیل فائونڈیشن کے سکریٹری اور نوجوان شاعر و صحافی کامران غنی صبا نے زیل فائونڈیشن کے اغرا ض و مقاصد پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔
پروگرام کا آغاز زیل فائونڈیشن کے بانی اور معتمد اعلی محمد عطا کریم ندوی کی تلاوت کلام پاک اور درجہ نہم کی طالبہ ترنم پروین کی نعت خوانی سے ہوا۔ ڈاکٹر معصوم فیضی کے شکریہ اور حافظ محمد شاکر کی دعا کے ساتھ پروگرام کا اختتام ہوا۔ پروگرام میں وارڈ ممبر احتشام فریدی، محمد احسان احمد، ایس کے گاندھی، اکرام الحق، محمد رضی اللہ، محمد سعود کیفی، خذیمہ نثار، محمد تنویر، محمد ذیشان، محمد خلیل اللہ، محمد مشتاق، محمد واصف ، محمد ظہیر الدین، محمد بابر، محمد احسان سمیت طلبہ و طالبات اور ان کے سرپرست موجود تھے۔