ضیا مارشل لا کے خلاف پیپلز پارٹی آج یوم سیاہ منا رہی ہے

Zia-ul-Haq

Zia-ul-Haq

لاہور (جیوڈیسک) 1977 میں پیپلزپارٹی کی منتخب حکومت کا تختہ الٹ کراس وقت کے فوجی آمر ضیا الحق کی جانب سے مارشل لا لگانے کے خلاف آج یوم سیاہ منایا جا رہا ہے۔

یہ پانچ جولائی 1977 کا دن تھا جب پیپلزپارٹی کی منتخب حکومت کا تختہ الٹ کراس وقت کے وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کو گرفتار کرلیا گیا جس کے بعد جیلیں، کوڑے اور احتجاج پارٹی کارکنوں کا مقدر ٹھہرا۔ پیپلز پارٹی کے رہنماء آج بھی سمجھے ہیں کہ تاریخ میں اس دن کو ہمیشہ سیاہ دن کے طور پر ہی یاد رکھا جائے گا۔

پیپلز پارٹی کے ناراض کارکنوں، رہنماؤں اور سیاسی تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ 1977 کے مارشل لا کے بعد سیاسی کارکنوں نے اپنی جدوجہد سے پارٹی کو زندہ رکھا لیکن آج سب کچھ بدل چکا ہے اور پارٹی کے ناراض لوگ آج بھی گلے شکوے کرتے نظر آتے ہیں۔ آج پیپلزپارٹی اس دن کو یوم سیاہ کےطور پرمنا کر اپنا احتجاج ریکارڈ کروارہی ہے لیکن پارٹی کے اندر گروہ بندیاں،اختلافات اوراقتدارکی کھینچا تانی پارٹی قیادت کے لیے کسی امتحان سےکم نہیں۔

سابق سیکرٹری اطلاعات منیر احمد خان کا کہنا ہے کہ جموریت کی بساط لپیٹ کر بڑی زیادتی کی گئی لیکن موجودہ پارٹی قیادت نے بھی پارٹی کو بہت نقصان پہنچایا ہے۔

پانچ جولائی 1977 کا دن اس بات کا تقاضا کرتا ہے کہ سیاسی جماعتیں مُلکی ترقی، عوام کی خوشحالی اور جموریت کی مضبوطی کے لیے مل کر اپنا بھر پور کردار ادا کریں تاکہ آئندہ کسی بھی منتخب حکومت کا تختہ نہ الٹا جا سکے۔