ہرارے (جیوڈیسک) زمبابوے میں فوج کی جانب سے صدر موگابے کا تختہ الٹنے کی اطلاعات، فوجی جنرل نے تردید کرتے ہوئے کہا فوج نے حکومت نہیں سنبھالی، صدر موگابے کے اردگرد موجود جرائم پیشہ افراد ہدف ہیں۔
تفصیلات کے مطابق زمبابوے میں فوج کی جانب سے صدر موگابے کی حکومت ختم کرنے کی اطلاعات سامنے آرہی ہیں۔ دارالحکومت ہرارے میں فوجی ٹینک اور فوجیوں کی نقل وحمل بھی دیکھنے میں آئی ہے۔
اطلاعات ہیں کہ فوج نے سرکاری ٹی وی پر بھی قبضہ کرلیا اور عملے کو ٹی وی سٹیشن میں داخل ہونے سے روک دیا گیا۔
تاہم ملٹری ترجمان میجر جنرل ایس بی ماؤ نے فوج کے تختہ الٹنے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ صدر موگابے کے اردگرد موجود جرائم پیشہ افراد ہمارا ہدف ہیں جو ملک میں سماجی اور معاشی بحران پھیلا رہے ہیں، مشن مکمل ہونے پر حالات معمول پر آ جائیں گے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق زمبابوے میں سیاسی بحران صدر موگابے کی جانب سے نائب صدر کی برطرفی کے بعد شروع ہوا، 1980 سے زمبابوے میں عہدہ صدارت پر براجمان صدر موگابے اپنی بیوی کے اقتدار میں آنے کی راہ ہموار کرنا چاہتے تھے۔