ذولفقار علی بھٹو نے سیاست کو ڈرائینگ روم سے نکال کر عام آدمی کی سطح تک پہنچایا

شہید ذولفقار علی بھٹو پاکستان کے وە واحد سیاست دان تھے جنہوں نے سیاست کو ڈرائینگ روم سے نکال کر عام آدمی کی سطح تک پہنچایا آج قوم کو شعور بھٹو کا بخشا ہوا ہے منیر احمد ملک جنرل سیکرٹری پی پی پی فرانس نے شہید بھٹو کی سالگرە پر انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہوۓ کہا کە آمر ضیاٴالحق نےاپنے اقتدار کو دوام بخشنے کے لۓ پاکستان کی سیاست کے لیجنڈ کو اپنی ہوس اقتدار کی بھینٹ چڑھا دیا۔

انہوں نے مزید کہاکە تمام ڈکٹیٹر آج تاریخ کےکوڑےدان میں دفن ہو چکے ہیں مگر بھٹو لوگوں کے دلوں میں اسی طرح زندە ہے دائیں بازو کے نام نہاد دانشور اسلام پسند اور بکاو میڈیا کے گندے پروپیگنڈے کے باوجود شہید بھٹو نە صرف عوام کے دلوں میں زندە ہے بلکە اب تو مخالفین بھی ان کی عظمت کےقائل ہو چکے ہیں۔

شہید بھٹو کی سیاسی زندگی کامحور اور مقصد عام آدمی تھا انہوں نے لوگوں کی سوچوں کے دھارے بدل کر رکھ دۓ وە عوام میں تھےتو ایک بہادر رہنما کے طور پر لیڈ کرتے اقتدار میں تھے تو ایک بہادر عالمی لیڈر کے طور پر پوری دنیا میں پہچانے گۓ عالم اسلام میں پوری امت کو ایک جھنڈے تلے جمع کرنے کا کام پوری بہادری سے سر انجام دیا اور جب دار و رسن کامرحلە آیا تو ان کی بہادری پورے عروج پر تھی فیض کو کہنا پڑا ع جس سج دھج سے کوئ مقتل میں گیاوە شان سلامت رہتی ہے۔

انہوں نے پھانسی کے پھندے کو بہادری سےگلے لگایا لیکن یە بزدل آمر جن کی بہادری صرف کرسی کی مرہون منت ہوتی ہے کرسی سے اترے تو ایک چوہےسےبہی زیادە بدتر ہو جاتے ہیں ترلے منتوں اور معافیوں پر اتر آتے ہیں جیلوں کی سختیاں تو دور کی بات عدالت کے راستے پر دل پکڑ کر بیٹھ جاتے ہیں آج مشرف کے وکیل احمد رضا قصوری کو بھٹو تو یاد آتا ہو گا کہاں اس کا نامرد موکل اور کہاں وە عزم و ہمت کا پیکر جیالے ایسے ہی تو کہتے جب جب سورج چاند رہے گا بھٹو تیرا نام رہے گا۔