بدین (عمران عباس) سابقہ صوبائی وزیر ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کی عدم گرفتاری کے خلاف تاجر اتحاد کی جانب سے بدین شہر میں شٹر ڈاؤن، کچھ دن قبل سندھ کے گھرو وزیر ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کی جانب سے بدین شہر میں تاجر رہنماء اور کچھ دن قبل ہی پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کرنے والے تاج محمد ملاح اور امتیاز میمن کی دکانوں میں جاکر زبردستی دکانیں بند کرانے کے خلاف تاجر اتحاد کے رہنماؤں تاج محمد ملاح، امتیاز میمن، شاہنواز زرگر، اکبر میمن اور دیگر نے پریس کانفرنس کے دوران بدین انتظامیہ کو الٹیمٹم دیا تھا کہ تین دن کے اندر اگر ڈاکٹر ذوالفقار مرزا اور ان کے ساتھیوں کو گرفتار نا کیا گیا تو بدین میں ھڑتال کی کال۔
جبکہ تین دن گذرنے کے بعد بھی ذوالفقار مرزا کی عدم گرفتاری کے خلاف بدین شہر میں شٹر ڈاؤن ھڑتال کی گئی جبکہ شہر کے اندر کسی نا خوش گوار واقعے سے نپٹنے کے لیئے شہر کے اندر سیکیورٹی بڑا دی گئی تھی اگر کوئی دکان بند نہیں کرنا چاہتا تھا تو اسے زبردستی بند کرایا جارہا تھا اور پولیس کی جانب ان پر کوئی کاروائی نہیں کی جارہی تھی۔۔
دوسری جانب بیوپاریوں کی ایک تنظیم موٹر سائیکل شوروم ایسوسیئشن کی جانب سے ھڑتال کی سخت مذمت کی گئی موٹر سائیکل شوروم ایسوسیئشن کے جنرل سیکریٹری شجاعت خواجہ، عبدالعلیم عباسی، مجید سومرو اور دیگر نے ایک پریس رلیز میں کہا ہے کہ دو گروپوں کے تصادم میں بدین کی کاروباری عوام کو پیسا جا رہا ہے انہوں نے کہا کہ بدین کے تاجروں نے پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی ہے۔
بدین شہر میں ہڑتال کرواکر وہ اپنی ہی حکومت کے خلاف عدم اعتماد کا اظہار کررہے ہیں انہوں نے کہا کہ اگر ان کا تصادم ذوالفقار مرزا سے ہے تو وہ اپنی حکومت سے کہیں کہ مسئلا حل کریں نا کہ یہاں کی غریب عوام کو پیسیں، انہوں نے اعلیٰ حکام سے اپیل کی کہ بدین سے ہڑتالوں کی سیاست کو ختم کرکے بدین کی عوام کو رلیف دیا جائے۔