بدین (عمران عباس) ڈی آئی جی حیدرآباد اور بدین کے ایس پی پر بھروسہ نہیں ہے، ذوالفقار مرزا کو گرفتار نا کیا گیا تو حالات کے ذمہ دار بدین انتظامیہ ہوگی بدین کے تاجررہنماء، تفصیلات کے مطابق دو دن قبل بدین شہر میں ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کی جانب سے اپنے ساتھی کی گرفتاری پر ہنگامہ آرائی کرنے اور توڑ پھوڑ کے الزامات کے بعد ڈاکٹر ذوالفقار مرزا اور ان کے حامیوں کے خلاف چار الگ الگ ایف آئی آر داخل کی گئیں تھیں جس کے بعد تاجر اتحاد اور پیپلز پارٹی کے کارکنوں کی جانب سے بدین شہر میں ہڑتال کرواکر پولیس تھانے کے سامنے دھرنا دیا گیا تھا
جس کے بعد تاجر اتحاد کی جانب سے تین دن کے اند ڈاکٹر ذوالفقار مرزا اور اس واقعے میں ملوث افراد کوگرفتار کرنے کاالٹیمٹم بھی دیا گیا تھا تاجر اتحاد کے رہنماء تاج محمد ملاح، امتیاز میمن، شاہنواز زرگر، اکبر میمن اور دیگر نے الزام عائد کیا کہ دو دن گذرجانے کے باوجود واقعے میں ملوث افراد کو گرفتار نہیں کیا گیا بدین پولیس کے ایس پی خالد مصطفی کورائی اور ڈی آئی جی حیدرآباد ثنااللہ عباسی کی جانب سے کاروائی میں سستی کی جارہی ہے انہوں نے کہا کہ ایک دن کے بعد یہ مہلت ختم ہوجائے گی
جس کے بعد بدین کے حالات خراب ہونے کی ذمہ داری بدین کے ایس پی خالد مصطفی کورائی اور بدین انتظامیہ پر ہوگی، انہوں نے کہا کہ ہمیں بدین پولیس پر اعتماد نہیں رہا جس کے لیئے ہم وزیراعلیٰ سندھ سے اپیل کرتے ہیں کہ اس کیس میں ملوث افراد کو فوری طور پر گرفتارکرنے کے لیئے احکامات جاری کریں دوسری جانب بدین کے سینئر صحافی کا نام ایف آئی آر میں داخل کرانے کے سوال پر تاجر برادری کے رہنماؤں نے لا تعلقی ظاہر کر کرے پولیس پر سخت تنقید کی اور یقین دلایا کہ ہم سینئر صحافی کا ہر جگہ دفع کرینگے ۔۔۔۔