بدین (عمران عباس) سابق وزیر داخلہ سندھ ڈاکٹر ذولفقار مرزاڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی عدالت مین پیش ہوئے جہاں پر ان کے خلاف اور ان کے دو سو ساتھیوں کے خلاف داخل سات مقدمات میںسیشن جج کی عدالت نے سماعت کے بعد 29 اکتومبر کو پیش ہونے کا حکم دے دیا۔
عدالت مین پیشی کے موقع پر ڈاکٹر ذولفقار مرزا نے کہا کے پیپلز پارٹی کی جانب سے کارساز بلاسٹ کا مقدمہ پرویز مشرف ، جنرل حمید گل ، چودھری پرویز الاہی کے خلاف درج کیا گیا تھا مگر آصف زرداری نے اس پر کاروائی رکوادی،حکومت کارساز مقدمے کو انویسٹیگیٹ کرکے حقائق سامنے لائے ،انہوں نے کہا کے آج حکومتی دباﺅ کے بعد آصف زرداری دبئی میں بیٹھ کر محترمہ کی شہادت کی اسٹیٹمینٹ دے رہا ہے۔
اسے آج محترمہ کی شہادت کا احساس ہوا ہے میںپوچھتا ہوں کے محترمہ کے ساتھ کارساز بلاسٹ میں پونے دو سو جیالے شہید ہوئے ان کا کیا ہوا ؟ وہ بھی کسی کے بیٹے تھے باپ تھے،آصف زرداری کو حکومتی دباﺅ کے بعد محترمہ کی شہادت کا مقدمہ یاد آیا ہے ،انہوں نے مزید کہا کے مارک سیگل کے بیان میں صداقت ہے ، کارساز بلاسٹ میں جامرس کام نہیں کررہے تھے اس وقت میں سیکیوریٹی چیف تھا،آصف زرداری نے محترمہ کے خون کا سودا کرکے پانچ سالوں تک پاور انجوائے کیا اب اس کا احتساب ہوگا۔