آئندہ مالی سال کا وفاقی بجٹ آج پیش کیا جائے گا

Budget

Budget

پاکستان : (جیو ڈیسک) آئندہ مالی سال کا وفاقی بجٹ آج شام پیش کیا جائے گا، بجٹ کے حجم کا تخمینہ 29 کھرب 57 ارب روپے تجویز کیا گیا ہے۔ کئی اشیا پرڈیوٹیز میں کمی اور جنرل سیلز ٹیکس کی چھوٹ ختم ہونے کا امکان ہے۔ تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ ہو گا۔

وزیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ آج شام ساڑھے پانچ بجے قومی اسمبلی میں بجٹ پیش کریں گے۔ موجودہ حکومت کا یہ پانچواں بجٹ ہو گا۔ بجٹ میں چینی اور سگریٹس مہنگی جبکہ ادویات، سمینٹ، ایل پی جی، گریس، موبل آئل سمیت کئی خام مال اور مشینری سستی کئے جانے کا امکان ہے۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں اضاضہ ہو گا۔ اضافے کے لئے تین تجاویز ہیں، تنخواہ دار طبقے کیلئے انکم ٹیکس میں چھوٹ ساڑھے تین لاکھ سے بڑھا کر چار لاکھ کی جا رہی ہے۔ انکم ٹیکس کے 17 کی بجائے پانچ نئے ٹیکس سلیب متعارف کرائے جایئں گے۔ وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق ایف بی آر کا ٹیکس ہدف 23 کھرب 35 ارب روپے ہوگا جبکہ نان ٹیکس ریونیو کا ہدف 737 ارب روپے ہو گا۔ این ایف سی کے تحت صوبوں کو وفاقی ٹیکس محاصل سے 1421 ارب روپے دیئے جایئں گے۔

دفاعی بجٹ کی مد میں 545ارب روپے مختص کئے جایئں گے۔ قرض اور سود کی ادائیگی کیلئے933 ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ سبسڈی کی مد میں 180ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔ صوبوں کو گرانٹس کی مد میں 57ارب روپے دیئے جایئں گے۔ وفاقی ترقیاتی بجٹ کی مد میں 360ارب روپے مختص کئے گئے ہیں۔ آئندہ مالی بجٹ خسارے کا ہدف 1ہزار 15ارب تجویز کیا گیا ہے حکومت آئندہ سال 874ارب روپے کے ملکی قرضے لینے کا ارادہ رکھتی ہے۔