اس وقت اللہ تعالیٰ کی نعمتوں سے مالا مال پاک سر زمین ، کشور حسین پاکستان دھماکوں کی زد میں ہے ، عروس البلادکراچی، کرچی کرچی ہو رہا ہے، ہر لمحہ لاشوں کے ڈھیر ہر طرف نظر آرہے ہیں ، چیخ پکار اور آہ و بکا کی آوازیں سننے کو مل رہی ہیں ،پاکستان میں بھی ایک”کربلا” بر پا ہے پاکستان میں بھو ک اور ننگ کا راج ہے حکمرا نوں کی غلط اور نا قص حکمت عملی کی وجہ سے 10 کروڑ آبادی پینے کے صاف پانی سے محروم ہے 60لاکھ بچے زند گی کی بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں شرح خواندگی آج تک حکومتی دعووئں کے با وجود 18فیصد سے بڑھ نہیں سکی ہے الیکٹرانک میڈیاکی سکرین اورپرنٹ میڈیاکے صفحات پرفہم وفراست اورحکمت ودانش کے سانچے میں ڈھلے بڑے بڑے نامورسیاسی پنڈتوں اورمذہبی برہمنوں کے تبصرے پڑھنے اورسننے کونصیب ہورہے ہیں۔ہرایک سیاسی پنڈت اورمذہبی برہمن کی اپنی اپنی رائے اوررام کہانی ہے آج ہم اپنے اس کالم کے ذریعے زیادہ فلسفیانہ اندازتحریرنہیں بلکہ عامیہ اندازتحریراپنائیں گے اس پریشان کن صورتحال کے پیش نظرہم الرحمن الرحیم کی زبردست صفات کے حامل رب لم یزل کی بارگاہ رحمانیت اوررحیمیت میں کچھ معروضات پیش کرناچاہ رہے ہیں۔
آئیے !آج ہم سب اپنی اجتماعی غلطیوں پراجتماعی معافی مانگتے ہیں۔خودکش بم دھماکے،ٹارگٹ کلنگ،اغوائے برائے تاوان، ڈکیتیاں،قتل وغارت،دن دیہاڑے گولیوں کی تڑتڑاہٹ،رات گئے دھماکوں کی سنسناہٹ،حصول انصاف کے طالبان پراندھادھندفائرنگ،شہرمیں بکتربندگاڑیوں کاگشت ،بلٹ پروف گاڑیوں کی درآمد،رینجرزکی پریڈ،خوف وہراس کاماحول،عدم برداشت اورعدم اطمینان کی کیفیت،یہ سب کہیں ہمارے شامت اعمال کانتیجہ تونہیں ہے۔یارحمن ورحیم!توہم سب پررحم فرما،ہم تجھ سے رحمت کی بھیک مانگتے ہیں۔ہمارے وطن کو نظربدسے بچا،ہماراوطن اسلامی جمہوریہ پاکستان جس کی بنیادوں میںلاکھوں انسانوں کی قربانیوں کامقدس لہوشامل ہے توان قربانیوں کی لاج رکھتے ہوئے اس کی حفاظت فرما۔ یارحمن!ہمارے پیارے وطن کوبدخواہوں اوربدنیتوں سے محفوظ فرما،ہم سب تجھ سے کرم کی بھیک مانگتے ہیں اورلیلة القدر کی مبارک ساعتوں میں حاصل ہونے والے اس وطن کے سیاستدانوں کواپنی اپنی اناء اورعدم برداشت کے خول سے نکلنے کی توفیق عطافرما۔یا رب لم یزل!ہمارے حکمرانوں کوصحیح فیصلے کرنے کی حکمت اوردانائی عطافرما۔یاالہادی!ہمارے رہنماؤں کو ہدایت نصیب فرما،یاالمقسط، ایوان عدلیہ میں بیٹھنے والوں کوانصاف کرنے کی ہمت عطافرما،یاالقہار!ہمارے حکمرانوں کو”اشدعلیٰ الکفار”کی روش پرچلنے کی حکمت عطا فرمااورآپس میں شیروشکر اور”رحماء بینھم ”کاجذبہ عطافرما۔یاعلیم بذات الصدور!دینی جماعتوں کی بالغ نظراورپختہ سوچ قیادت کوبھی حقیقی معنوں میں رسم شبیری اداکرنے کی ہمت عطافرماکیونکہ اس وقت ضرورت اس امرکی ہے کہ تمام سیاسی،دینی،سماجی اورثقافتی تنظیمیں شیروشکر ہوکرایک خدا،ایک رسول،ایک قرآن،ایک کعبہ پریقین رکھتے ہوئے اتحاد ملی کامظاہرہ کریں تاکہ غیروں کے اشاروں پرکھیلنے والوں اورناچنے والوں کے منفی منصوبوں اوربھیانک مقاصد کوخاک میں ملایا جاسکے۔
یاحی ویاقیوم! توبہترجانتا ہے کہ ہم نے اس وطن کی بنیاداسلام کے بنیادی اورآفاقی اصول لاالہ الااللہ محمدرسول اللہ پررکھی ہے جس طرح تونے قرآن مجید کی حفاظت کی ذمہ داری لی ہے اورنزول سے لیکرتادم تحریر یہود ونصاریٰ کی بھرپور پلاننگ کے باوجود بھی قرآن مجید کی شدمد، زیرزبرمیں بھی تبدیلی نہیںکی جاسکی اس طرح نزول قرآن کی عظیم اوربابرکت ساعتوں میں حاصل کردہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کی بھی حفاظت فرما،یارب کریم!،ہم سچے دل سے اپنی غلطی تسلیم کرتے ہیں کہ ہم آفاقی اصولوں پرحاصل کئے گئے وطن عزیز کونہ تو”اسلامی چغہ ”پہناسکے اورنہ جمہوری قبائ”اوڑھاسکے ،ہم نے ساٹھ سالوں میں اسے ایک تجربہ گاہ ہی بنائے رکھاہم نے قائداعظم محمدعلی جناح کے فرمان کوہمیشہ غلط ہی رنگ دیا۔
قائدنے توفرمایاتھا”ہم ایک ایسی تجربہ گاہ حاصل کرناچاہتے ہیں جہاں اسلام کے اصولوں کوآزماسکیں” مگرہمارے رہبرورہنماؤں نے ہمیشہ عوام ہی کوآزمانے کی کوشش کی ہے۔یارحمن ویارحیم!ہمیں یہ تسلیم ہے کہ غلطیاں توہمارے مفاد عاجلہ کے رسیا”رہنماؤں”نے کی ہیں مگران کے کئے گئے غلط فیصلوں اوراقدامات کی وجہ سے معافی ہمیں مانگنی پڑرہی ہے۔یارحمن!توہمارے اٹھے ہوئے ہاتھوں کودیکھ،جن سے ہم نے ہمیشہ رزق حلال کمانے اورکھانے کی کوشش کی ہے،یارحمن ورحیم !ہمیں تومانگنابھی نہیں آتاکہ مانگا کیسے جاتاہے البتہ ہمارے حکمران مانگنے میں”ایکسپرٹ”ہیں کبھی تووہ ورلڈ بینک سے بھیک مانگتے نظرآتے ہیں اورکبھی واشنگٹن کی دہلیز پررو روکرہاتھ پھیلائے کاسہ گدائی لئے کھڑے نظرآتے ہیں اورجس اندازاوراداسے وہ مانگتے نظرآتے ہیں،دینے والوں کوبھی ان کی معصوم صورت دیکھ کررحم آجاتاہے اورکچھ نہ کچھ بھیک ان کے خالی کشکول اورکاسے میں ڈال دیتے ہیں اورجن سے ان کاگزارہ اچھاخاصاہوجاتاہے اورچاردن ان کے ”سوکھے”گزرجاتے ہیں مگرحیرت تواس بات پرہوتی ہے کہ جن کانام لیکربھیک مانگی جاتی ہے ان کے کاسے ہمیشہ خالی ہی رہے ہیں اورمانگنے والوں کی تجوریاں ہرموسم میں بھری ہوئی نظرآتی ہیں۔
زلزلہ زدگان کے نام پراربوں روپیہ ہمارے حکمرانوں نے اکٹھاکیامگرجن کے نام پرسرمایہ اکٹھاکیاوہ لاچارگی اوربیچارگی کی زندگی بسرکرنے پرمجبور ہیں ان کے گھروں کے آنگن زلزلہ زدگان کے نام پر اکٹھی کی گئی رقم سے ہرے بھرے ہیں کیونکہ زلزلہ زدگان نے جتناسامان مانگاتھاڈونرایجنسیوں اوراداروں نے انہیں دیامگروہ سامان بجائے زلزلہ زردگان کودینے کے باڑہ اورلبرٹی مارکیٹوں میں فروخت ہوتے دیکھاگیا،زلزلہ زدگان اب بھی کسی ”مسیحا”کاانتظار کررہے ہیں سیلاب زدگان کا بھی کو ئی پر سان ِ حال نہیں ہے لا کھوں لوگ بے یارو مدد گار کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں ۔ یارحمن ویارحیم!ہم بہت کمزورانسان ہیں ہمیں مزید آزمائش میں مت ڈال ہم سے آزمائشوں کایہ بوجھ نہیں اٹھایاجارہا۔
قائداعظم محمدعلی جناح کی پراسرارموت سے لیکرتادم تحریرہم ہرگھڑی آزمائش ہی میں مبتلا رہے،بعض لمحے ایسے بھی آئے کہ تیری رحمت کے سہارے ہم آزمائشوں کاپل صراط بڑی کامیابی اورسرخروئی سے پار کرگئے مگراب کی بار لگتاہے کہ آزمائش بھاری ہے مگرہمیں پھربھی امیدہے کہ تیری رحمت ان سب پرحاوی ہے اورہمیں اس آزمائش سے بھی سرخروئی سے نکالے گا۔یارحمن ویارحیم !ہمیں صحیح معنوں میں ایسی قیادت نصیب فرماجوملک وملت کی منجدھارمیں پھنسی ہوئی کشتی کوساحل مراد تک پہنچاسکے۔وشاورھم فی الامرکے خالق!ہمارے حکمران حکمت ودانش کے سانچے میں ڈھلے مشیرعطافرما، یاغفار،ہم تجھ سے رحمت اوربخشش کاسوال اس امیدپرکرتے ہیں کہ تونے ہمیشہ سوالی کے سوال کوپورا کیاہے اورتیرے درسے آج تک کسی کوبھی خالی ہاتھے اورمایوس جاتے نہیں دیکھا گیا۔ یاعزیزالغفار!توہمارے کردہ اورناکردہ گناہوں کومعاف فرما۔ہم سچے دل سے تجھ سے سچی توبہ طلب کرتے ہیں۔ہم ”سیاسی توبہ”طلب نہیں کررہے بلکہ سچی اورپکی توبہ کے طالب ہیں اورنہ ہم سیاستدان ہیں کہ ایک سال بھرپورغلطیاں بھی کریں اورپھراگلے سال عوام سے معافی بھی مانگ لیں۔ یارحمن ورحیم!تو،توجانتاہے کہ ہمارے حکمران امریکا کے کہنے پرغلطی کرتے ہیں اورہم شیطان کے کہنے پرغلطی کرتے ہیں۔شیطان اورامریکادونوں تیرے درسے ٹھکرائے ہوئے ہیں،شیطان کے بہکاوے میں آکرغلطی کرنے والوں کوتومعاف فرمادیتاہے،یارحمن !ہم تجھ سے امریکاکے کہنے پرغلطی کرنے والوں کی طرف سے معافی مانگتے ہیں توہمیں اورہمارے حکمرانوں کومعاف فرما،یارحمن ویارحیم!ہم ناشکرے ہیں ہم نے تیری طرف سے عطاکی گئی نعمت”پاکستان”کی قدرنہیں کی تونے ہمیں ایسی سرزمین عطافرمائی جونعمتوں سے مالامال ہے یارحمن تونے سورة الرحمن میں اپنی طرف سے عطاکی گئی ستائیس خاص نعمتوں کاذکرکیا ہے اوریہ تمام کی تمام نعمتیں تونے ستائیس رمضان المبارک کی شب حاصل کئے گئے۔
Nouman Qadir Mustafai Logo
پاکستان اوراہل پاکستان کوعطا کر رکھی ہیں مگرپھر بھی ہم دربدربھیک مانگتے نظرآتے ہیں۔پوری دنیامیں بتیس پہاڑی چوٹیوں کے دامن میں ہیرے پرورش پاتے ہیں اوران بتیس میں سے 18چوٹیاں ہمارے پاکستان میں ہیں یارحمن ورحیم! توبہتر جانتاہے کہ ہمارے قوم کی ذہانت ،مہارت،صلاحیت،دماغ اورمحنت کاایک زمانہ معترف ہے لیکن ان تمام صلاحیتوں اورکمال کے باوجودہمیں آج تک وہ لیڈرشپ نہیں مل سکی جوملک وقوم کو”تحت الثریٰ”سے نکال کر”ہمدوش ثریا”کردیتی ،یارحمن ورحیم !ہمارے حکمرانوں کومصورپاکستان علامہ محمداقبال کے ایک شعرہی کوحرزجاں اوروردزبان بنانے اوردل ودماغ میں اتارنے کی توفیق عطافرماکہ کرجس سے ان کاقبلہ ونظربھی بدل جائے اوراس سے قوم کامقدربھی سنورجائے۔یا باری تعالیٰ !تو ہمیں فحاشی و عریانی سے بچنے کی توفیق عطا فرما اور اپنی نسل کو بھی بچا نے کی تو فیق عطا فرما ،یا رب ِکریم !ہمارے حکمرانوں کوغیرممالک کے دوروں پر غیر محرم عورتوں سے سر جوڑے اور ہاتھ ملانے کی بجائے انہیں تو فیق عطا فرما کہ ملک کی پا کیزہ اسلامی اقدار کا خیال رکھیں۔
نگاہ بلند سخن دلنواز جان پرسوز یہی ہے رخت سفر میر کارواں کے لئے
یارحمن ورحیم!ہمارے حکمرانوں کوافیون زدہ قوم چین سے سبق حاصل کرنے کی توفیق عطافرماجوآج ویٹو پاوررکھتی ہے اورسلامتی کونسل کی مستقل ممبربھی ہے یارحمن ورحیم اس وقت ہم پرنہایت ہی مصیبت کی گھڑی ہے ہم پررحم فرماہمیں آئے روزکی آزمائشوں میں سرخروئی عطافرما۔ہماری اس ٹوٹی پھوٹی دعاکوشرف قبولیت عطافرما(آمین)یا د رہے کہ اُمید ویلفیئر ٹرسٹ پاکستان کے زیرِ اہتمام ملک کی مجموعی خستہ صورتحال اورحالیہ مجالس کے موقع پر ہو نے والے خود کش بم دھماکے کے پیش ِ نظر آج 23نومبر بروز جمعتہ المبارک کو پورے پاکستان میں ”یوم دُعا و اجتماعی معافی ”کا اہتمام کیا جا رہا ہے اور ضلع ، شہر و تحصیل کی سطح پر اُمید ویلفیئر ٹرسٹ کی تنظیمیں اس دن کو عظیم الشان سطح پر منائیں گی۔